ٹیسٹ کرکٹ چیمپئن شپ ناقص پچ پر میزبان بورڈ کو سزا ملے گی
میچ خراب کنڈیشنز کی نذر ہوا تو پوائنٹس مہمان ٹیم کے حصے میں چلے جائیں گے
ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ناقص پچ تیار کرنے پر میزبان بورڈ کو سخت سزا ملے گی، میچ خراب کنڈیشنز کی نذر ہوا تو فاتح پوائنٹس مہمان ٹیم کے حصے میں جائیں گے، سلو اوور ریٹ کا شکار ہونے والی ٹیم کو فی اوور 2 پوائنٹس کٹوتی کا سامنا ہوگا، سیریز 5 میچز کی ہو یا 2 کی مجموعی پوائنٹس 120 ہی ہوں گے۔
یکم اگست کو ایشز سیریز کی صورت میں ڈبلیو ٹی سی کے 2 سالہ دورانیہ کا آغاز ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا دیرینہ خواب آخر کار یکم اگست سے شرمندہ تعبیر ہونے والا ہے جب انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز کا آغاز ہوگا، یہ سیریز اسی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے تحت ہی کھیلی جارہی ہے۔
اس بارے میں آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ جیف ایلرڈائس کہتے ہیں کہ پلیئرز بھی ڈبلیو ٹی سی کے حوالے سے کافی پرجوش ہیں، پہلا موقع ہوگا جب باہمی ٹیسٹ سیریز کے ہر میچ کی اپنی ایک اہمیت ہوگی، اس میں ایسے ممالک بھی دلچسپی لیں گے جن کی ٹیم اس ٹیسٹ سیریز کا حصہ نہیں ہوگی۔
ٹیسٹ شرٹ پر نمبر اور کھلاڑیوں کے نام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں آپ نے دیکھا ہوگا کہ بچوں نے نہ صرف اپنی پسندیدہ ٹیم کی شرٹ پہن رکھی تھی بلکہ اس پر ان کے پسند کے کھلاڑی کا نام اور نمبر بھی لکھا ہوا تھا، اسی دلچسپی کو ہم اب ٹیسٹ میں بھی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ایلرڈائس نے کہا کہ ہر سیریز کیلیے یکساں 120 پوائنٹس کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے، اس لیے سیریز 5 ٹیسٹ میچز کی ہو یا 2 کی اس میں یکساں پوائنٹس ہوں گے جوکہ میچز کی تعداد کے حوالے سے برابر تقسیم کیے جائیں گے۔ اس حساب سے دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ہر میچ کے 60 پوائنٹس ہوں گے جبکہ 5 ٹیسٹ کی سیریز میں ہر میچ کے 24 پوائنٹس ہوں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ قیمتی پوائنٹس کے حصول کیلیے میزبان بورڈ جان بوجھ کر اپنے حق میں موافق پچز تیار کرسکتی تو ایلرڈائس کا کہنا تھا کہ اگر کسی خراب پچ کی وجہ سے میچ ختم ہوا تو تمام پوائنٹس مہمان ٹیم کو دیے جائیں گے، اسی طرح ناقص پچ کی تیاری پر ڈیمیرٹ پوائنٹس ملیں گے جوکہ 5 ہونے کی صورت میں وینیو کا انٹرنیشنل اسٹیٹس ختم کردیا جائے گا۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلو اوور ریٹ پر کپتان کو معطل کرنا درست عمل نہیں تھا اس لیے اسے ختم کردیا گیا، اب ٹیسٹ میچ میں فی اوور پیچھے رہنے پر 2 پوائنٹس کاٹ لیے جائیں گے۔
یکم اگست کو ایشز سیریز کی صورت میں ڈبلیو ٹی سی کے 2 سالہ دورانیہ کا آغاز ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا دیرینہ خواب آخر کار یکم اگست سے شرمندہ تعبیر ہونے والا ہے جب انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز کا آغاز ہوگا، یہ سیریز اسی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے تحت ہی کھیلی جارہی ہے۔
اس بارے میں آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ جیف ایلرڈائس کہتے ہیں کہ پلیئرز بھی ڈبلیو ٹی سی کے حوالے سے کافی پرجوش ہیں، پہلا موقع ہوگا جب باہمی ٹیسٹ سیریز کے ہر میچ کی اپنی ایک اہمیت ہوگی، اس میں ایسے ممالک بھی دلچسپی لیں گے جن کی ٹیم اس ٹیسٹ سیریز کا حصہ نہیں ہوگی۔
ٹیسٹ شرٹ پر نمبر اور کھلاڑیوں کے نام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں آپ نے دیکھا ہوگا کہ بچوں نے نہ صرف اپنی پسندیدہ ٹیم کی شرٹ پہن رکھی تھی بلکہ اس پر ان کے پسند کے کھلاڑی کا نام اور نمبر بھی لکھا ہوا تھا، اسی دلچسپی کو ہم اب ٹیسٹ میں بھی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ایلرڈائس نے کہا کہ ہر سیریز کیلیے یکساں 120 پوائنٹس کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے، اس لیے سیریز 5 ٹیسٹ میچز کی ہو یا 2 کی اس میں یکساں پوائنٹس ہوں گے جوکہ میچز کی تعداد کے حوالے سے برابر تقسیم کیے جائیں گے۔ اس حساب سے دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ہر میچ کے 60 پوائنٹس ہوں گے جبکہ 5 ٹیسٹ کی سیریز میں ہر میچ کے 24 پوائنٹس ہوں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ قیمتی پوائنٹس کے حصول کیلیے میزبان بورڈ جان بوجھ کر اپنے حق میں موافق پچز تیار کرسکتی تو ایلرڈائس کا کہنا تھا کہ اگر کسی خراب پچ کی وجہ سے میچ ختم ہوا تو تمام پوائنٹس مہمان ٹیم کو دیے جائیں گے، اسی طرح ناقص پچ کی تیاری پر ڈیمیرٹ پوائنٹس ملیں گے جوکہ 5 ہونے کی صورت میں وینیو کا انٹرنیشنل اسٹیٹس ختم کردیا جائے گا۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلو اوور ریٹ پر کپتان کو معطل کرنا درست عمل نہیں تھا اس لیے اسے ختم کردیا گیا، اب ٹیسٹ میچ میں فی اوور پیچھے رہنے پر 2 پوائنٹس کاٹ لیے جائیں گے۔