بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملاکی عمرقیدسزائے موت میں تبدیل

عدالت نے عبدالقادر ملا کی عمر قید کی سزا کیخلاف دائر کی گئی درخواست پر سزا کو مزید سخت کرتے ہوئے سزائے موت کا حکم دیا


ویب ڈیسک September 17, 2013
عبدالقادر ملا پر 1971 میں جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

بنگلا دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے سینئر رہنما عبدالقادر ملا کو جنگی جرائم کا مرتکب ہونے پر ملنے والی عمر قید کو سزائے موت میں تبدیل کردیا ہے۔

جماعت اسلامی کے 65 سالہ رہنما کو کچھ عرصہ قبل جنگی جرائم کی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف سپریم کورٹ میں سزا کو سخت کرنے کے لئے درخواست دائر کی گئی جس پر عدالت نے سزا کو مزید سخت کرتے ہوئے ملا عبدالقادر کی عمر قید کو سزائے موت میں بدل دیا۔عدالت کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں یہ پہلا کیس ہے جس میں ٹرائل کورٹ کی سزا میں سپریم کورٹ نے اضافہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ عبدالقادر ملا پر 1971 میں جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں اور اس سے قبل بھی جماعت اسلامی کے کئی دیگر سینئر رہنماؤں کو اس جرم میں عمر قید اور سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں