نیب کو جعلی دستاویزات پر کارروائی کا مکمل اختیار ہے سپریم کورٹ

نیب قوانین کے تحت جعلی دستاویزات پر 14 سال سزا ہوسکتی ہے، جسٹس عظمت سعید


ویب ڈیسک July 29, 2019
نیب قوانین کے تحت جعلی دستاویزات پر 14 سال سزا ہوسکتی ہے، جسٹس عظمت سعید فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ نیب کو جعلی دستاویزات پرکارروائی کا مکمل اختیار ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے ایک کیس کے دوران ریمارکس دیے کہ نیب قوانین کے تحت جعلی دستاویزات پر 14 سال سزا ہوسکتی ہے۔ نیب کے وکیل نے بتایا کہ ملزم یاسر نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں جعلی میرٹ لسٹ بنائی اور 272 میں سے 28 افراد کو بغیر اپلائی کیے فائنل لسٹ میں شامل کردیا۔

ملزم کے وکیل نے کہا کہ میرا موکل یاسر پنجاب پولیس میں اسٹینوگرافر ہے اور یہ کیس نیب کا بنتا نہیں بنتا۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ نیب جعلی دستاویزات پر تعیناتی اورفائدہ لینے والوں کیخلاف کارروائی کر سکتا ہے۔

عدالت نے ملزم یاسر علی کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کرتے ہوئے ہدایت کی کہ زیر التواء ٹرائل کو جلد مکمل کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں