پاکپتن اراضی کیس میں اینٹی کرپشن ٹیم کی نواز شریف سے جیل میں تفتیش
آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کام کیا اور کبھی اختیارات سے تجاوز نہیں کیا، نواز شریف
ISLAMABAD:
پاکپتن اراضی کیس میں اینٹی کرپشن ٹیم نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے سوا گھنٹہ تفتیش کی اور 15 سوالات پر مشتمل سوالنامہ ان کے سامنے رکھا۔
ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن ساہیوال کی چار رکنی ٹیم کوٹ لکھپت جیل لاہور پہنچی اور پاکپتن اراضی کیس میں نواز شریف سے تفتیش کی۔
تحقیقاتی ٹیم نے 1985 کے کاغذات نواز شریف کے سامنے رکھے اور تفصیلات پوچھیں تو نواز شریف نے جواب دیا کہ34 سال پرانے کاغذات ہیں مجھے کچھ یاد نہیں۔
تحقیقاتی ٹیم نے سوال کیا کہ کیا الاٹمنٹ کے لئے اخبار میں اشتہار دیا تھا، زمین کن بنیادوں پر دیوان قطب کو الاٹ کی گئی اور کن کن افسران کو الاٹمنٹ کا حکم نامہ جاری کیا گیا؟۔
نواز شریف نے پھر یہی جواب دیا کہ بہت پرانا کیس ہے مجھے کچھ یاد نہیں، میں نے تمام قانونی تقاضے پورے کئے تھے مگر تفصیلات یاد نہیں، میں نے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ہی کام کیا، کبھی اختیارات سے تجاوز نہیں کیا اور پاکستان کی خدمت کی ہے۔ اینٹی کرپشن ٹیم بیان قلمبند کرنے کے بعد جیل سے روانہ ہوگئی۔
پاکپتن اراضی کیس میں اینٹی کرپشن ٹیم نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے سوا گھنٹہ تفتیش کی اور 15 سوالات پر مشتمل سوالنامہ ان کے سامنے رکھا۔
ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن ساہیوال کی چار رکنی ٹیم کوٹ لکھپت جیل لاہور پہنچی اور پاکپتن اراضی کیس میں نواز شریف سے تفتیش کی۔
تحقیقاتی ٹیم نے 1985 کے کاغذات نواز شریف کے سامنے رکھے اور تفصیلات پوچھیں تو نواز شریف نے جواب دیا کہ34 سال پرانے کاغذات ہیں مجھے کچھ یاد نہیں۔
تحقیقاتی ٹیم نے سوال کیا کہ کیا الاٹمنٹ کے لئے اخبار میں اشتہار دیا تھا، زمین کن بنیادوں پر دیوان قطب کو الاٹ کی گئی اور کن کن افسران کو الاٹمنٹ کا حکم نامہ جاری کیا گیا؟۔
نواز شریف نے پھر یہی جواب دیا کہ بہت پرانا کیس ہے مجھے کچھ یاد نہیں، میں نے تمام قانونی تقاضے پورے کئے تھے مگر تفصیلات یاد نہیں، میں نے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ہی کام کیا، کبھی اختیارات سے تجاوز نہیں کیا اور پاکستان کی خدمت کی ہے۔ اینٹی کرپشن ٹیم بیان قلمبند کرنے کے بعد جیل سے روانہ ہوگئی۔