حارث فاروق ورلڈ اسکالر کپ 14 تمغے جیت کر قومی پرچم بلند کرنے والا نوجوان
حارث فاروق نے ورلڈ اسکالر کپ کے گلوبل راؤنڈ میں سونے کے 9 جب کہ چاندی کے 5 میڈل اپنے نام کئے
پاکستان میں باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں ہے جو اپنی خداداد صلاحتیوں ،محنت اور لگن سے بیرون ملک اپنے ملک کا نام روشن کررہے ہیں ایسا ہی ایک نوجوان لاہور کا محمد حارث فاروق شاہ بھی ہے جس نے قازقستان میں ورلڈ اسکالر کپ کے گلوبل راؤنڈ میں شرکت کرکے مختلف کیٹگریز میں 9 گولڈ جب کہ 5 سلور میڈل حاصل کیے ہیں۔
محمد حارث فاروق شاہ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دوسری کلاس میں پڑھتا تھا جب مباحثوں کا شوق ہوا اور پھر لیول 6 میں اس نے حساب اور سائنس میں زیادہ دلچسپی لینا شروع کردی۔ اپنے شوق کو پروان چڑھانے کے لیے دن رات محنت کی اور کئی میڈلز اپنےنام کئے۔
حارث فاروق نے بتایا کہ قازقستان میں ہونے والے گلوبل راؤنڈ میں مختلف ممالک سے 210 طلبا وطالبات شریک ہوئے تھے اور ان میں 3 کیٹیگریز کے مقابلے تھے۔ ایک مقابلہ جنرل نالج کا تھا، دوسرا کسی انوکھے موضوع پر مضمون نویسی اور تیسرا مباحثے کا تھا۔ میں نے ان تمام کیٹگیریز میں گولڈ اور سلور میڈل حاصل کئے۔
حارث نے مزید بتایا کہ اسے 2 ہفتوں کے لیے ناسا پروگرام کے لئے بھی منتخب کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے مباحثوں کے ذریعے پوری دنیا کو یہ بتایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کس قدر قربانیاں دی ہیں۔ پاکستان میں میں کمپیوٹر سائنس اور ٹیکنالوجی میں کئی باصلاحیت نوجوان ہیں لیکن ان کی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے کوئی پلیٹ فارم میسر نہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان قائدانہ کردار ادا کرے۔ اس کے لئے حکومت کو اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
حارث فاروق کی اس کامیابی پر اس کے والدین کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی خاصے خوش دکھائی دیتے ہیں، حارث فاورق کے استاد شیر افگن ملک کہتے ہیں کہ ویسے تو ان کے سیکڑوں شاگرد ہیں لیکن حارث فاروق پر انہیں فخر ہے، اس نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ اللہ تعالی نے اس نوجوان کو خداداد اصلاحیتوں سے نوازاہے،وہ مستقبل میں اس کی کامیابیوں کے لئے دعاگو ہیں۔
نومبر 2019 میں ہونے والے چیمپیئنز مقابلوں میں 80 ممالک کے ہونہار اور ذہین طلبا شریک ہوں گے، حارث فاروق ان مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
محمد حارث فاروق شاہ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دوسری کلاس میں پڑھتا تھا جب مباحثوں کا شوق ہوا اور پھر لیول 6 میں اس نے حساب اور سائنس میں زیادہ دلچسپی لینا شروع کردی۔ اپنے شوق کو پروان چڑھانے کے لیے دن رات محنت کی اور کئی میڈلز اپنےنام کئے۔
حارث فاروق نے بتایا کہ قازقستان میں ہونے والے گلوبل راؤنڈ میں مختلف ممالک سے 210 طلبا وطالبات شریک ہوئے تھے اور ان میں 3 کیٹیگریز کے مقابلے تھے۔ ایک مقابلہ جنرل نالج کا تھا، دوسرا کسی انوکھے موضوع پر مضمون نویسی اور تیسرا مباحثے کا تھا۔ میں نے ان تمام کیٹگیریز میں گولڈ اور سلور میڈل حاصل کئے۔
حارث نے مزید بتایا کہ اسے 2 ہفتوں کے لیے ناسا پروگرام کے لئے بھی منتخب کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے مباحثوں کے ذریعے پوری دنیا کو یہ بتایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کس قدر قربانیاں دی ہیں۔ پاکستان میں میں کمپیوٹر سائنس اور ٹیکنالوجی میں کئی باصلاحیت نوجوان ہیں لیکن ان کی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے کوئی پلیٹ فارم میسر نہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان قائدانہ کردار ادا کرے۔ اس کے لئے حکومت کو اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
حارث فاروق کی اس کامیابی پر اس کے والدین کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی خاصے خوش دکھائی دیتے ہیں، حارث فاورق کے استاد شیر افگن ملک کہتے ہیں کہ ویسے تو ان کے سیکڑوں شاگرد ہیں لیکن حارث فاروق پر انہیں فخر ہے، اس نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ اللہ تعالی نے اس نوجوان کو خداداد اصلاحیتوں سے نوازاہے،وہ مستقبل میں اس کی کامیابیوں کے لئے دعاگو ہیں۔
نومبر 2019 میں ہونے والے چیمپیئنز مقابلوں میں 80 ممالک کے ہونہار اور ذہین طلبا شریک ہوں گے، حارث فاروق ان مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔