نیند سے چھٹکاراپانا بھی کھلاڑیوں کے لیے دشواررہا

پہلے ون ڈے کے دوران شدید گرمی نے دونوں ٹیموں کے پسینے چھڑا دیے

پہلے ون ڈے کے دوران شدید گرمی نے دونوں ٹیموں کے پسینے چھڑا دیے۔ فوٹو:فائل

پہلے ون ڈے کے دوران شدید گرمی نے پلیئرز کے پسینے چھڑا دیے، نیند سے چھٹکارا پانا بھی کھلاڑیوں کیلیے دشوار کام ثابت ہوا۔ تفصیلات کے مطابق شارجہ میں آسٹریلیا کیخلاف میچ کے دوران سخت گرمی سے دونوں ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،پلیئرز بیشتر وقت پسینے میں شرابور دکھائی دیے، فیلڈ سے باہر 1،2 منٹ کیلیے انھیں آئس جیکٹس پہنائی جاتیں جن سے کچھ ٹھنڈک کا احساس ہوا، رات2 بجے تک میچ جاری رہنے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو نیند کے مسائل کا بھی سامنا رہا، چند پلیئرز نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ کھیل پر انہماک رکھنے میں شدید مشکلات ہو رہی تھیں، شکست کے بعد ہوٹل پہنچ کر تقریباً4، ساڑھے چار بجے تک کھلاڑیوں کو سونا نصیب ہوا۔


دریں اثنا سیریز سے قبل پاکستانی ٹیم کوچند مشکوک افراد کے نام بتاتے ہوئے کہا گیا کہ پرستار یا کسی بھی حیثیت سے انھیں قریب نہ آنے دیں،پلیئرز کو اینٹی کرپشن کے حوالے سے بھی لیکچر دیا گیا، انھیں معلومات فراہم کی گئیں کہ کس طرح بکیز پلیئرز کو اپنے چنگل میں گھیرتے ہیں،ذرائع نے بتایا کہ سینئر کھلاڑیوں کو پہلے ہی کئی بار اس قسم کی بریفنگز دی جا چکیں لہذا اس بار صرف نئے پلیئرز کو ہی مدعو کیا گیا، یاد رہے یو اے ای میں ہی جنوبی افریقہ سے سیریز کے دوران وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر بکیز کی دھمکیوں کو جواز بنا کر لندن چلے گئے تھے، اسی وجہ سے اب ہر سیریز کے دوران سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے جاتے ہیں۔

علاوہ ازیں سیریز کے آغاز سے قبل ڈوپنگ پر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو علیحدہ علیحدہ خصوصی لیکچرز دیے گئے تھے، ذرائع نے بتایا کہ پہلے ون ڈے کے موقع پر تو کسی پلیئر کا ڈوپ ٹیسٹ کیلیے یورین سیمپل نہیں لیا گیا تاہم اگلے میچز کے دوران ایسا ہو گا۔
Load Next Story