پاکستان اور ترکی میں تعاو ن کے12معاہدے انتہا پسندی کے خاتمے میں مدد لینگے نواز شریف

ترکی با اعتماد دوست ہے،ترک پولیس کی کامیاب کارکردگی سے استفادہ چاہتے ہیں، اہلکاروں کو تربیت بھی دلائی جائیگی،نوازشریف

وزیراعظم نوازشریف ترک ہم منصب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں ۔ فوٹو : اے ایف پی

وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان سائبر کرائمز اور انتہاپسندی کی لعنت کے موثر خاتمے کیلیے ترکی سے مدد اور رہنمائی حاصل کرے گا۔

پاکستان اور ترکی میں باہمی تعاون کے 12 معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں جبکہ وزیر اعظم نواز شریف کو ترکی کا سب سے بڑا سول اعزاز تمغہ جمہوریت دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نوازشریف اور ترک وزیر داخلہ معمر گلر کے مابین ملاقات ہوئی، اس موقع پر اعلیٰ سیکیورٹی حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اداروں کے قیام، بدعنوانی سے پاک ماحول ، تعلیم یافتہ آبادی اور تربیت یافتہ افرادی قوت کے نتیجے میں ترکی میں ادارے مستحکم ہوئے ہیں۔ پاکستان ترکی کی پولیس کی کامیاب کارکردگی سے استفادہ چاہتا ہے۔ انھوں نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان ترکی کے تعاون سے انسداد دہشتگردی کی موثر حکمت عملی پر عمل درآمد کرے گا۔ ترکی ہمارا با اعتماد دوست ہے جس نے اس مسئلے پر قابو پایا ہے جو ہمیں آج درپیش ہے۔ ہم بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

پاکستان ترکی کے تعاون سے انسداد دہشت گردی کی موثر حکمت عملی پر عمل درآمد کرے گا۔ ترک وزیر داخلہ نے کہا کہ انتہا پسندی کو صرف طاقت کے استعمال سے ختم نہیں کیا جاسکتا، اس سلسلے میںسماجی اصلاحات اور تعلیم سے بڑی مدد ملے گی۔دریں اثناء وزیر اعظم نواز شریف اور ترکی کے وزیر اعظم طیب اردگان کی موجودگی میں پاکستان اور ترکی کے مابین 12 معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ ان معاہدوں میں جوائنٹ ڈیکلریشن آف دی تھرڈ ہائی لیول کوآپریشن کونسل( ایچ ایل سی سی)، کوآپریشن اینڈ انفارمیشن ایکسچنج، ترکی اور ایس سی سی پی، کوآپریشن آف ٹیکس میٹرز ، کوآپریشن ان فیلڈ آف ایجوکیشن، کلچرل ایکسچینج پروگرآم، کلچرل سینٹرز، ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ، پروٹوکول اینڈ سیکیورٹی، سول ایوی ایشن ، ایگریمنٹ ان ٹرانسفر آف ایفوینڈرز، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شامل ہیں۔

آئی این پی کے مطابق ترک وزیر داخلہ اور سیکیورٹی حکام کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم میاں نواز شریف نے ترک حکام سے سیکیورٹی معاملات اور صورتحال سمیت پاکستان میں ترکی طرز کی پولیس فورس کی تربیت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پولیس اہلکاروں کو ترکی میں بھی تربیت دلائی جائے گی ۔ پاکستان پولیس کو سیکیورٹی معاملات سنبھالنے کی غرض سے جدید تربیت اور ہتھیاروں سے لیس کریں گے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سیکریٹری داخلہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ آن لائن کے مطابق ملاقات کے بعد نوازشریف نے کہا کہ ترکی ہمارا بااعتماد برادر ملک ہے۔ ترک وزیر داخلہ نے کہا کہ ترکی سائبر کرائم اور نظریاتی اختلافات کے مسائل کے تدارک کے لئے پاکستان کے ساتھ تعاون میں مزید اضافہ کریگا۔


قبل ازیں وزیر اعظم نواز شریف کو ترکی کا سب سے بڑا سول اعزاز تمغہ جمہوریت دیا گیا ہے۔ انھیں یہ اعلیٰ اعزاز منگل کو یہاں ترک صدر عبداللہ گل نے ایک پر وقار تقریب میں دیا۔ تقریب میں ترک وزیراعظم رجب طیب اردوان بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اعلیٰ ترک اعزاز ان کیلیے باعث فخر ہے۔ دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کیلیے ان کی خدمات کے اعتراف میں ترکی کا اعلیٰ ترین اعزاز دیے جانے پر وہ بیحد متاثر ہوئے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کیلیے مسلسل کاوشیں جاری رکھنے کے پائیدار عزم کی تجدید کا موقع بھی ہے۔ نواز شریف نے صدر عبداللہ گل اور وزیراعظم رجب طیب اردگان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مخلص بھائی اور شراکت دار ہیں جو پاک ترک تعلقات کے فروغ کیلیے یکساں جذبے سے سرشار اور پر عزم ہیں۔



وزیراعظم نواز شریف نے دورہ ترکی کے دوران منگل کو یہاں جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے اپنے تاثرات قلمبند کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کو خراج عقیدت پیش کرنے پر فخر ہے۔ اتاترک کی بصیرت نے ترک قوم کو متحد کیا اور جدت وترقی کا راستہ اپنایا۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے ترک ریڈیو اور ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کی جمہوریت کی بحالی کیلیے جدوجہد کی مشترکہ تاریخ ہے۔ یہ بہتر راستہ ہے جس پر ہم گامزن ہیں اور ہمیں فخر ہے کہ ترکی نے ووٹ کا تقدس برقرار رکھا اور پاکستان نے بھی اسے سربلند رکھا۔ نوازشریف نے ترکی میں جمہوری اداروں کو مستحکم بنانے اور اقتصادی ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات پر صدر عبداللہ گل اور وزیراعظم رجب طیب اردگان کو مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک بڑے ایجنڈا کے ساتھ ترکی آئے ہیں جو مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے پر مبنی ہے۔ انہوں نے ترک تاجروں کو پاکستان کے دورہ اور مختلف شعبوں بالخصوص توانائی اور مکانات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ترکی کے تجربہ سے استفادہ چاہتا ہے جس نے غریب، متوسط آسودہ طبقات کیلیے مکانات تعمیر کیے۔ انہوں نے پاکستان میں ترکی کے مکانات کے شعبہ کے سرمایہ کاروں کے ساتھ اپنی 3 ملاقاتوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ پاکستان کی 18 کروڑ آبادی کے ساتھ یہ شعبہ سرمایہ کاری کیلئے بڑی صلاحیت رکھتا ہے۔ آئی این پی کے مطابق ترک میڈیا کو انٹرویو میں وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں ،ڈرون حملوں سے شدت پسندی بڑھ رہی ہے۔حملوں سے دہشت گردی اورانتہاپسندی کے خلاف اجتماعی کوششیں متاثر ہوتی ہیں ، امید ہے کہ امریکا ڈرون حملوں کی پالیسی پر نظر ثانی کرے گا۔، پاکستان بھارت سے کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل کے حل کیلیے جامع مذاکرات کا خواہشمند ہے۔
Load Next Story