
روس کااصرار ہے کہ ہتھیارباغیوں نے چلائے جبکہ پاکستان کے مستقل نمائندے مسعودخان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری قابل اعتمادجواب دے۔ برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ، امریکی سفیرسمانتھا پاوراور فرانسیسی وزیر خارجہ لورین فیبیئس کاکہنا تھاکہ ماہرین کی رپورٹ میںموجود تکنیکی تفصیلات سے یہ بالکل واضح ہے کہ صرف شامی حکومت ہی وہ فریق ہے جواس قسم کی کارروائی کرسکتی ہے۔

رپورٹ میں جن راکٹوں کا ذکر ہے وہ ماضی میں شام کی حکومتی افواج کے ہی زیراستعمال رہے ہیں اور حملے میں استعمال ہونیوالی سارن گیس کامعیار عراق میں صدام دورمیں استعمال ہونیوالی گیس سے بہترتھا۔ اقوامِ متحدہ میں روس کے نمائندے ویٹالی چرکن نے سوال کیاکہ اگریہ حکومتی حملہ تھاتو اس کے شکارافراد میںکوئی باغی جنگجوکیوں نہیں۔ اقوام متحدہ میںپاکستان کے سفیر مسعودخان نے 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگرامریکا اورروس نے سیکیورٹی کونسل میں اتفاق رائے اوربرداشت کی روح کے مظاہرے کوبرقرار رکھاتو ہم مسئلے کے حل اورشام میںکیمیائی ہتھیاروںکیخلاف جنگ اورامن کے وسیع ترمسائل کے حل کی امید کرسکتے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔