ایل این جی کیس شاہد خاقان عباسی کا وکیل کی خدمات نہ لینے کا فیصلہ
ایل این جی کیس کو بہتر سمجھتا ہوں اور نیب کو بھی سمجھاؤں گا، شاہد خاقان عباسی کا فاضل جج سے مکالمہ
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کیس میں وکیل کی خدمات حاصل کرنے کے بجائے خود مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب نے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا۔
نیب کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ شاہد خاقان عباسی سے تفتیش کرنی ہے، اس لئے انہیں مزید 14 روز کے لئے نیب کی تحویل میں دیا جائے۔ فاضل جج نے شاہد خاقان عباسی سے مکالمے کے دوران کہا کہ آپ اپنا وکیل کر لیں جو ریمانڈ کی مخالفت کر سکے۔ جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں اپنی وکالت خود ہی کروں گا، میں خود اُس وقت وزیر تھا اس لیے ایل این جی کیس کو بہتر سمجھتا ہوں اور نیب کو بھی سمجھاؤں گا۔
عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 15 اگست تک توسیع کردی جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 15 اگست کو سرکاری تعطیل ہے۔ جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کوئی بات نہیں چھٹی والے دن بھی آجائیں، فاضل جج نے شاہد خاقان عباسی سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں 15رکھیں یا 16تاریخ، شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ کوئی بھی تاریخ رکھ لیں مجھے مسئلہ نہیں۔ جس پر فاضل جج نے کہا کہ 15 اگست ہی ٹھیک ہے۔
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ انھوں نے بطور وزیرِ پیٹرولیم من پسند کمپنی کو 15 برس کے لیے ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دیا۔ جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ انہیں 18 جولائی کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب نے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا۔
نیب کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ شاہد خاقان عباسی سے تفتیش کرنی ہے، اس لئے انہیں مزید 14 روز کے لئے نیب کی تحویل میں دیا جائے۔ فاضل جج نے شاہد خاقان عباسی سے مکالمے کے دوران کہا کہ آپ اپنا وکیل کر لیں جو ریمانڈ کی مخالفت کر سکے۔ جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں اپنی وکالت خود ہی کروں گا، میں خود اُس وقت وزیر تھا اس لیے ایل این جی کیس کو بہتر سمجھتا ہوں اور نیب کو بھی سمجھاؤں گا۔
عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 15 اگست تک توسیع کردی جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 15 اگست کو سرکاری تعطیل ہے۔ جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کوئی بات نہیں چھٹی والے دن بھی آجائیں، فاضل جج نے شاہد خاقان عباسی سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں 15رکھیں یا 16تاریخ، شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ کوئی بھی تاریخ رکھ لیں مجھے مسئلہ نہیں۔ جس پر فاضل جج نے کہا کہ 15 اگست ہی ٹھیک ہے۔
واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ انھوں نے بطور وزیرِ پیٹرولیم من پسند کمپنی کو 15 برس کے لیے ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دیا۔ جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ انہیں 18 جولائی کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔