سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ بے سود حقیقی آمدن کم ہوگئی
لوگوں کی آمدن میں کمی سے کنزیومر مارکیٹ متاثر، معیشت کی رفتارسست،فیکٹریاں پیداوارکم کردیں گی
رواں مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 5سے 10 فیصد اضافہ کے باوجود تنخواہوں پر دوبار لگنے والے انکم ٹیکس کی وجہ سے ان کی حقیقی آمدن کم ہوگئی۔
رواں مالی سال کے بجٹ میں پی ٹی آئی حکومت نے چھوٹے ملازمین کی تنخواہیں 10 جبکہ گریڈ17 سے 20 کے افسران کی 5 فیصد بڑھائی تھیں۔گریڈ 21 اور22 کے ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔جن ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا بھی ہے وہ ان پر لگنے والے انکم ٹیکس سے کم ہے لہذا ان کی حقیقی آمدن کم ہوگئی ہے۔
چھوٹے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کا بعض ملازمین کی آمدن پر معمولی اثر پڑا ہے۔ سرکاری ملازمین کی آمدن کم ہونے سے اس کے اثرات کنزیومرمارکیٹ پربھی پڑیں گے۔ لہٰذا بعض فیکٹریوں نے اپنی پیداوار کم کردی ہے جس سے سرکاری محاصل میں کمی آسکتی ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کو دستیاب بعض افسران کی پے سلپس کے مطابق گریڈ 20 کے افسر کی تنخواہ تو5% بڑھی ہے لیکن اس کے انکم ٹیکس میں سالانہ ایک لاکھ 28 ہزار کا اضافہ ہوگیا ہے،یوں اس کی حقیقی آمدن میں ماہانہ تین ہزار سے 15ہزار تک کمی ہوئی ہے ۔
رواں مالی سال کے بجٹ میں پی ٹی آئی حکومت نے چھوٹے ملازمین کی تنخواہیں 10 جبکہ گریڈ17 سے 20 کے افسران کی 5 فیصد بڑھائی تھیں۔گریڈ 21 اور22 کے ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔جن ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا بھی ہے وہ ان پر لگنے والے انکم ٹیکس سے کم ہے لہذا ان کی حقیقی آمدن کم ہوگئی ہے۔
چھوٹے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کا بعض ملازمین کی آمدن پر معمولی اثر پڑا ہے۔ سرکاری ملازمین کی آمدن کم ہونے سے اس کے اثرات کنزیومرمارکیٹ پربھی پڑیں گے۔ لہٰذا بعض فیکٹریوں نے اپنی پیداوار کم کردی ہے جس سے سرکاری محاصل میں کمی آسکتی ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کو دستیاب بعض افسران کی پے سلپس کے مطابق گریڈ 20 کے افسر کی تنخواہ تو5% بڑھی ہے لیکن اس کے انکم ٹیکس میں سالانہ ایک لاکھ 28 ہزار کا اضافہ ہوگیا ہے،یوں اس کی حقیقی آمدن میں ماہانہ تین ہزار سے 15ہزار تک کمی ہوئی ہے ۔