مسئلہ کشمیر پر بھارت نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش ایک بار پھر مسترد کردی
اگر کشمیر پر کسی قسم کے مذاکرات ہوئے تو وہ پاکستان کے ساتھ بغیر کسی ثالث کے ہوں گے، بھارتی وزیر خارجہ
مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت نے ایک بار پھر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر اپنی ثالثی کی پیشکش پر قائم ہوں تاہم بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر منحصر ہے کہ وہ پیشکش کو قبول کرتے ہیں یا نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پر قائم ہوں، امریکی صدر
ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کے جواب میں بھارت نے ایک بار پھر روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر کی پیشکش کو مسترد کردیا۔
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں کہا کہ آسیان اجلاس کے دوران امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ہوئی جس میں انہیں دو ٹوک الفاظ میں آگاہ کر دیا ہے کہ اگر کشمیر پر کسی قسم کے مذاکرات ہوئے تو وہ پاکستان کے ساتھ بغیر کسی ثالث کے ہوں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے معاملے پر اپنی ثالثی کی پیشکش پر قائم ہوں تاہم بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر منحصر ہے کہ وہ پیشکش کو قبول کرتے ہیں یا نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پر قائم ہوں، امریکی صدر
ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کے جواب میں بھارت نے ایک بار پھر روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر کی پیشکش کو مسترد کردیا۔
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں کہا کہ آسیان اجلاس کے دوران امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ہوئی جس میں انہیں دو ٹوک الفاظ میں آگاہ کر دیا ہے کہ اگر کشمیر پر کسی قسم کے مذاکرات ہوئے تو وہ پاکستان کے ساتھ بغیر کسی ثالث کے ہوں گے۔