روئی کی پیداوار 15ستمبرتک 26 لاکھ گانٹھوں سے تجاوز

1لاکھ بیلزبرآمد،مقامی ملزنے22لاکھ خریدیں،جنرزکے پاس3لاکھ گانٹھیں موجود

15ستمبر تک پنجاب کے کاٹن بیلٹ میں قائم جننگ فیکٹریوں میں 9لاکھ 31ہزار 612 روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئ فوٹو: فائل

روئی کی پیداوار 15ستمبر کو 26 لاکھ 26 ہزار766 گانٹھوں تک پہنچ گئی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے بدھ کو جاری اعدادوشمار کے مطابق 15ستمبر تک پنجاب کے کاٹن بیلٹ میں قائم جننگ فیکٹریوں میں 9لاکھ 31ہزار 612 روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی جبکہ سندھ کے کاٹن بیلٹ میں قائم جننگ فیکٹریوںمیں 16لاکھ 95ہزار 154گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی، اس دوران روئی کی 1لاکھ 6ہزار 66گانٹھیں مختلف ممالک کو برآمد کی گئیں جبکہ مقامی ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے روئی کی 22 لاکھ 11ہزار 672گانٹھوں کی خریداری کی گئی، فی الوقت فیکٹریوں کے پاس 3 لاکھ 9ہزارگانٹھوں کے ذخائر فروخت کے لیے دستیاب ہیں۔




رپورٹ کے مطابق 15ستمبر تک پنجاب میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقوں ملتان میں 23ہزار 50 بیلز، لودھراں میں 22 ہزار 311، خانیوال میں 1لاکھ 77ہزار 167، مظفر گڑھ میں 8 ہزار 12، ڈیرہ غاذی خان میں 11ہزار 343، راجن پور 1 ہزار 150، لہیہ 2 ہزار100، وہاڑی میں 1لاکھ 75ہزار 634، ساہیوال میں 1لاکھ 50 ہزار 569، پاک پتن میں 56ہزار 680، اوکاڑہ میں 15ہزار 200، قصور میں 7 ہزار 300، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 53ہزار 800،فیصل آباد میں 20 ہزار 150، جھنگ میں 34ہزار150،

میانوالی 150، بھکر11ہزار 900، سرگودھا 2 ہزار 700، رحیم یار خان 16ہزار 280،بہاولپور 48ہزار 200 اور بہاولنگر کی جننگ فیکٹریوں میں 93ہزار 466بیلز کے برابر پھٹی پہنچی جبکہ سندھ کے شہروں میں سے حیدرآباد میں 1لاکھ 80ہزار 218، میرپور خاص میں 2لاکھ 27 ہزار 507، سانگھڑ میں 9لاکھ 13ہزار 875، نواب شاہ میں 85ہزار 732، نوشہرو فیروز میں 36ہزار 109، خیرپور میں 19ہزار 576، گھوٹکی میں 545، سکھر میں 16ہزار 670، جامشورو میں 1لاکھ 48ہزار 318، بدین میں 42 ہزار 300 اور بلوچستان کی جننگ فیکٹریوں میں24ہزار 300 بیلز کے برابر پھٹی پہنچی۔
Load Next Story