بیرون ملک سے 20جدید بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا منصوبہ التوا کا شکار
پولیس حکام بغیر ٹینڈرنگ کے بکتر بند خریدنا چاہتے تھے لیکن اس کی اجازت نہیں مل سکی، ذرائع
سندھ پولیس کے لیے بیرون ملک سے 20 جدید بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا منصوبہ التوا کا شکار ہوگیا ، پولیس حکام بغیر ٹینڈرنگ کے بکتر بند خریدنا چاہتے ہیں لیکن اس کی اجازت نہیں مل سکی اور سمری وزارت خزانہ میں ہے ۔
منصوبہ رواں برس کے آغاز میں شروع کیا گیا تھا جس کی مالیت تقریباً سوا ارب روپے تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اب لاگت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ، تفصیلات کے مطابق رواں برس کے آغاز میں سندھ پولیس نے بیرون ملک سے 20 جدید بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد اُس وقت کے آئی جی اور دیگر متعلقہ افسران نے بیرون ملک دورے کے بعد بکتر بند گاڑیوں کو دور جدید کے تقاضوں اور عین ضرورت کے مطابق قرار دے دیا تھا ، ان میں 4 ایسی بھی تھیں جنھیں بارودی سرنگ سے بھی نقصان نہیں ہوگا ، مذکورہ گاڑی کو تکنیکی زبان میں MINE RESIST کہا جاتا ہے۔
، ایسی ایک بکتر بند گاڑی کی مالیت اُس وقت پاکستانی کرنسی میں تقریباً 12 کروڑ روپے طے کی گئی تھی جبکہ 16 بکتر بند ایسی ہیں جن میں کیمرے بھی نصب ہوں گے،فی گاڑی کی قیمت اُس وقت تقریباً سوا 4 کروڑ روپے تھی ، اس ضمن میں مالی سال 2012-13 میں سوا ارب روپے کے فنڈ بھی جاری کردیے گئے تھے لیکن خریداری نہ ہونے کے باعث فنڈ ضائع ہوگئے ، ذرائع نے بتایا کہ پولیس حکام چاہتے ہیں کہ بکتر بند گاڑیوں کی خریداری خفیہ رکھتے ہوئے اس کا ٹینڈر نہ کیا جائے لیکن ٹینڈر نہ کرانے کی اجازت نہ مل سکی ہے اور سمری وزارت خزانہ میں ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ اجازت ملنے کے بعد اب مالی سال 2013-2014 میں گزشتہ سال لیپس ہوجانے والے فنڈ دوبارہ سندھ پولیس کو جاری کیے جائیں گے جس کے بعد بکتر بند گاڑیاں بیرون ملک سے درآمد کرلی جائیں گی،ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ کمپنی کو یورو میں ادائیگی کرنی ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اب منصوبے کی لاگت بڑھ جائے گی، بیرون ملک سے درآمد پر بھی 50 لاکھ روپے سے زائد رقم درکار ہوگی ۔
منصوبہ رواں برس کے آغاز میں شروع کیا گیا تھا جس کی مالیت تقریباً سوا ارب روپے تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اب لاگت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ، تفصیلات کے مطابق رواں برس کے آغاز میں سندھ پولیس نے بیرون ملک سے 20 جدید بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد اُس وقت کے آئی جی اور دیگر متعلقہ افسران نے بیرون ملک دورے کے بعد بکتر بند گاڑیوں کو دور جدید کے تقاضوں اور عین ضرورت کے مطابق قرار دے دیا تھا ، ان میں 4 ایسی بھی تھیں جنھیں بارودی سرنگ سے بھی نقصان نہیں ہوگا ، مذکورہ گاڑی کو تکنیکی زبان میں MINE RESIST کہا جاتا ہے۔
، ایسی ایک بکتر بند گاڑی کی مالیت اُس وقت پاکستانی کرنسی میں تقریباً 12 کروڑ روپے طے کی گئی تھی جبکہ 16 بکتر بند ایسی ہیں جن میں کیمرے بھی نصب ہوں گے،فی گاڑی کی قیمت اُس وقت تقریباً سوا 4 کروڑ روپے تھی ، اس ضمن میں مالی سال 2012-13 میں سوا ارب روپے کے فنڈ بھی جاری کردیے گئے تھے لیکن خریداری نہ ہونے کے باعث فنڈ ضائع ہوگئے ، ذرائع نے بتایا کہ پولیس حکام چاہتے ہیں کہ بکتر بند گاڑیوں کی خریداری خفیہ رکھتے ہوئے اس کا ٹینڈر نہ کیا جائے لیکن ٹینڈر نہ کرانے کی اجازت نہ مل سکی ہے اور سمری وزارت خزانہ میں ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ اجازت ملنے کے بعد اب مالی سال 2013-2014 میں گزشتہ سال لیپس ہوجانے والے فنڈ دوبارہ سندھ پولیس کو جاری کیے جائیں گے جس کے بعد بکتر بند گاڑیاں بیرون ملک سے درآمد کرلی جائیں گی،ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ کمپنی کو یورو میں ادائیگی کرنی ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اب منصوبے کی لاگت بڑھ جائے گی، بیرون ملک سے درآمد پر بھی 50 لاکھ روپے سے زائد رقم درکار ہوگی ۔