مقتول پولیس اہلکارمشتاق نذر کو دھمکیاں مل رہی تھیں

مومن آباد تھانے کے سامنے قتل کیے جانے والے پولیس اہلکار کی لاہور میں تدفین


Staff Reporter September 19, 2013
مقتول پولیس اہلکار مشتاق نذر کی یاد گار تصویر ۔ فوٹو : فائل

مومن آباد تھانے کے سامنے قتل کیے جانے والے پولیس اہلکار کو لاہور میں سپرد خاک کردیا گیا۔

واقعے سے قبل مقتول پیشی سے واپس آرہا تھا ، مقتول کو حال ہی میں دھمکیاں موصول ہورہی تھیں جس پر مقتول نے اپنے اہلخانہ کو پنجاب منتقل کردیا تھا ،تفصیلات کے مطابق 16ستمبر کو مومن آباد تھانے کے مرکزی دروازے پرہیلمٹ لگائے موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار مشتاق نذر ولد محمد نذر کو لاہور کے علاقے شاہدرہ میں سپرد خاک کردیا گیا ، مقتول نے سوگواران میں ایک بیٹا ، دو بیٹیاں اور بیوہ کو چھوڑا ہے۔

مقتول کے قریبی رشتہ دار نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول لاہور میں ایک مکان خرید نے کی کوشش کر رہا تھا اور مقتول نے حال ہی میں ایک مکان دیکھا تھا جس کی ایڈوانس رقم ادا کردی تھی اور بقیہ رقم ادا کرنی تھی۔



اس ہی سلسلے میں مقتول نے اپنے بیوی بچوں کو لاہور منتقل کردیا تھا ،مقتول اہلکار کے بیوہ نے اپنے اکلوتے بیٹے کو محکمہ سندھ پولیس میں ملازمت دینے اور بچوں کی دیکھ بھال کے لیے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے ، دوسری جانبمومن آباد پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز مقتول ڈکیتی کے زیر سماعت مقدمے میں گواہی کے لیے پیشی پر عدالت گیا تھا ۔

تاہم جیل حکام کی جانب ملزمان کو پیش نہ کرنے پر سماعت ملتوی ہو گئی تھی اور مقتول پیشی کے بعد واپس تھانے آ رہا تھا کہ تھانے کے مرکزی دروازے کے سامنے اسے فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا، انھوں نے بتایا کہ مقتول 10مارچ 2012 کو بجی نگر سیکٹر4-F میں ہونے والی ڈکیتی کی واردات کے مقدمے میں بطور گواہ تھا اور ملزمان نے عظیم نامی شخص سے5 موبائل فون اور 70 ہزار روپے لوٹے تھے، پولیس نے مقدمے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا تھا جبکہ تین ملزمان تاحال مفرور تھے، پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقتول کو حال میں ہی دھمکیاں بھی ملی تھی جس پر مقتول نے کچھ روز قبل اپنے اہلخانہ کو پنجاب منتقل کردیا تھا اور خود مومن آباد تھانے بیرک میں مقیم ہو گیا تھا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں