ہندو تاجر نے مسلمان رائیڈر کے ہاتھوں سے کھانا لینے سے انکار کردیا
جب تک مسلمانوں کو ہٹا کر ہندو رائیڈرز نہ رکھے جائیں گے آپ کی ایپ سے کھانا نہیں منگواؤں گا، ہندو تاجر
ہندو تاجر نے ایک موبائل ایپ کے ذریعے منگوائے گئے کھانے کو صرف اس بنیاد پر وصول کرنے سے انکار کردیا کہ کھانا لانے والا رائیڈر مسلمان ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے ہندو تاجر امیت شُکلا نے کھانے کی معروف ایپ سے اپنی پسند کا کھانا آرڈر کیا تاہم جب رائیڈر آرڈر لے کر پہنچا تو تاجر نے مسلمان رائیڈر سے کھانا لینے سے نہ صرف انکار کردیا بلکہ ٹویٹر پر نفرت آمیز ٹویٹ بھی کی۔
اپنی ٹویٹ میں تاجر امیت شکلا نے فوڈ ایپ کو مینشن کر کے لکھا کہ میں آپ سے تب تک کھانا نہیں منگواؤں گا جب تک ڈیلیوری کے لیے ہندو رائیڈرز نہ رکھ لیے جائیں، جس پر فوڈ ایپ نے جواباً لکھا کہ ' کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور یہ ایک مذہبی بات ہے'۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے ہندو تاجر کے اس رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فوڈ ایپ کے ردعمل کو سراہا جس پر یہ معاملہ پولیس تک جا پہنچا اور ہندو تاجر کو اپنی ٹویٹ حذف کرنا پڑی۔ پولیس نے تاجر کو متنبہ کیا کہ اگر دوبارہ ایسی نفرت آمیز ٹویٹ کی گئی تو قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے ہندو تاجر امیت شُکلا نے کھانے کی معروف ایپ سے اپنی پسند کا کھانا آرڈر کیا تاہم جب رائیڈر آرڈر لے کر پہنچا تو تاجر نے مسلمان رائیڈر سے کھانا لینے سے نہ صرف انکار کردیا بلکہ ٹویٹر پر نفرت آمیز ٹویٹ بھی کی۔
اپنی ٹویٹ میں تاجر امیت شکلا نے فوڈ ایپ کو مینشن کر کے لکھا کہ میں آپ سے تب تک کھانا نہیں منگواؤں گا جب تک ڈیلیوری کے لیے ہندو رائیڈرز نہ رکھ لیے جائیں، جس پر فوڈ ایپ نے جواباً لکھا کہ ' کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور یہ ایک مذہبی بات ہے'۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے ہندو تاجر کے اس رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فوڈ ایپ کے ردعمل کو سراہا جس پر یہ معاملہ پولیس تک جا پہنچا اور ہندو تاجر کو اپنی ٹویٹ حذف کرنا پڑی۔ پولیس نے تاجر کو متنبہ کیا کہ اگر دوبارہ ایسی نفرت آمیز ٹویٹ کی گئی تو قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔