اڈیالہ جیل كے 290 قیدیوں میں ہیپاٹائٹس سی كی تصدیق
4200 قیدیوں كی بلڈ اسكریننگ میں 16 قیدیوں میں ہیپٹائٹس بی اور 290 میں ہیپٹائٹس سی كی تصدیق ہوئی
سینٹرل جیل اڈیالہ كے 290 قیدیوں میں ہیپاٹائٹس سی كی تصدیق ہوگئی ہے۔
سینٹرل جیل اڈیالہ میں 290 قیدیوں میں ہیپاٹائٹس سی جیسی خطرناک ترین بیماری نے جیل میں قیدیوں كو پینے كے صاف پانی، مناسب خوراک اور علاج معالجے كی سہولیات پر سوالات اٹھا دیے ہیں تاہم قیدیوں كو اس بیماری سے نجات دلانے كے لیے ڈسٹركٹ ہیلتھ اتھارٹی نے 6 ماہ كا میڈسن كورس اڈیالہ جیل میں ہی مرحلہ وار مریض قیدیوں كو فراہم كرنے كا شیڈول تیاركرلیا ہے، قیدی مریضوں كے جگر اور گردوں كے ٹیسٹ بھی مكمل كرلیے گئے ہیں۔
ڈسٹركٹ ہیلتھ اتھارٹی كے زیر اہتمام جیل میں قیدیوں كی بلڈ اسكریننگ پروگرام كے دوران مجموعی طور پر 4200 قیدیوں كی بلڈ اسكریننگ كی گئی جن میں سے 16 قیدیوں كے ہیپاٹائٹس بی اور 290 كے ہیپاٹائٹس سی كا شكار ہونے كی تصدیق ہوئی جب کہ سفلس انفكیشنز اور ایچ آئی وی ایڈز كی كسی بھی قیدی میں موجودگی ثابت نہ ہوسكی۔
ذرائع كے مطابق اب دوسرے مرحلے میں جیل كے ملازمین و وركرز سیكیورٹی اہلكاروں كی بلڈ اسكریننگ شروع كی جارہی ہے جیل میں ہیپاٹائٹس سی كے موجود مریضوں كو 6 ماہ كا میڈسن كورس شروع كرانے كے بعد مختلف مراحل میں ہیپاٹائٹس كی شرح كا تعین كرنے كے لیے ان كے ٹیسٹ كیے جائیں گے۔
ڈسٹركٹ ہیلتھ اتھارٹی كے قائمقام چیف ایگزیكٹیو ڈاكٹر نوید اختر كا كہنا ہے كہ بلڈ اسكریننگ سے بیماری كا تعین ہونے پر بلاتاخیر علاج معالجے كا آغاز ہونے كو یقینی بنایا جارہا ہے تاكہ جیل میں موجود قیدی جو ہیپاٹائٹس سی میں اتنی بڑی تعداد میں شكار ہوئے انہیں محفوظ بنانے كے ساتھ جیل انتظامیہ كو یہ ہدایات جاری كی گئیں ہیں كہ وہ قیدیوں كو پینے كا صاف پانی اور مناسب خوراک كی فراہمی كو یقینی بنانے كے علاوہ انہیں بیماری كی صورت میں فوری طور پر علاج معالجے كی سہولت فراہم كریں۔
سینٹرل جیل اڈیالہ میں 290 قیدیوں میں ہیپاٹائٹس سی جیسی خطرناک ترین بیماری نے جیل میں قیدیوں كو پینے كے صاف پانی، مناسب خوراک اور علاج معالجے كی سہولیات پر سوالات اٹھا دیے ہیں تاہم قیدیوں كو اس بیماری سے نجات دلانے كے لیے ڈسٹركٹ ہیلتھ اتھارٹی نے 6 ماہ كا میڈسن كورس اڈیالہ جیل میں ہی مرحلہ وار مریض قیدیوں كو فراہم كرنے كا شیڈول تیاركرلیا ہے، قیدی مریضوں كے جگر اور گردوں كے ٹیسٹ بھی مكمل كرلیے گئے ہیں۔
ڈسٹركٹ ہیلتھ اتھارٹی كے زیر اہتمام جیل میں قیدیوں كی بلڈ اسكریننگ پروگرام كے دوران مجموعی طور پر 4200 قیدیوں كی بلڈ اسكریننگ كی گئی جن میں سے 16 قیدیوں كے ہیپاٹائٹس بی اور 290 كے ہیپاٹائٹس سی كا شكار ہونے كی تصدیق ہوئی جب کہ سفلس انفكیشنز اور ایچ آئی وی ایڈز كی كسی بھی قیدی میں موجودگی ثابت نہ ہوسكی۔
ذرائع كے مطابق اب دوسرے مرحلے میں جیل كے ملازمین و وركرز سیكیورٹی اہلكاروں كی بلڈ اسكریننگ شروع كی جارہی ہے جیل میں ہیپاٹائٹس سی كے موجود مریضوں كو 6 ماہ كا میڈسن كورس شروع كرانے كے بعد مختلف مراحل میں ہیپاٹائٹس كی شرح كا تعین كرنے كے لیے ان كے ٹیسٹ كیے جائیں گے۔
ڈسٹركٹ ہیلتھ اتھارٹی كے قائمقام چیف ایگزیكٹیو ڈاكٹر نوید اختر كا كہنا ہے كہ بلڈ اسكریننگ سے بیماری كا تعین ہونے پر بلاتاخیر علاج معالجے كا آغاز ہونے كو یقینی بنایا جارہا ہے تاكہ جیل میں موجود قیدی جو ہیپاٹائٹس سی میں اتنی بڑی تعداد میں شكار ہوئے انہیں محفوظ بنانے كے ساتھ جیل انتظامیہ كو یہ ہدایات جاری كی گئیں ہیں كہ وہ قیدیوں كو پینے كا صاف پانی اور مناسب خوراک كی فراہمی كو یقینی بنانے كے علاوہ انہیں بیماری كی صورت میں فوری طور پر علاج معالجے كی سہولت فراہم كریں۔