ایل این جی کے ٹھیکے میں قوانین کی خلاف ورزی ہورہی ہے ٹرانسپیرنسی

مدت گزرنے کے باوجود پروجیکٹ کیلیے ٹینڈرز کا عمل جاری رکھا گیا ، وزیر پیٹرولیم کو خط


Express Report September 19, 2013
مدت گزرنے کے باوجود پروجیکٹ کیلیے ٹینڈرز کا عمل جاری رکھا گیا ، وزیر پیٹرولیم کو خط۔ فوٹو: فائل

MUZAFFARGARH: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے لیکویفائیڈ نیچرل گیس ریٹررافٹ پراجیکٹ کا ٹھیکہ دینے میں پبلک پراکیورمنٹ رولز 2004 کی خلاف ورزیوں اور سنجیدہ اعتراضات کے حوالے سے وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کو خط لکھا ہے۔

ٹی آئی نے خط میں 9 ستمبر کے اپنے ایک خط کا حوالہ بھی دیا ہے جس کا اسے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا، خط میں لکھا گیا ہے اس پروجیکٹ کے حوالے سے اسے ایک اور شکایت ملی ہے ، جس میں بڑا سنجیدہ الزام لگایا گیا ہے کہ پیشہ ور کنسلٹنٹس نے جو تبدیلیاں کرائی ہیں اور جن کے تحت مدت گزرنے کے بعد بھی مذکورہ پراجیکٹ کیلیے ٹینڈر کا عمل جاری رکھا گیا ہے، یہ عمل پیپرا رول نمبر 2 (ایف ) کی خلاف ورزی ہے، ٹی آئی کا موقف ہے کہ رول نمبر 26 (3 ) کے مطابق بولی میں توسیع ایک بار سے زیادہ نہیں دی جا سکتی اور یہ توسیع اصل مدت سے زیادہ نہیں ہو سکتی، جیسا کہ ایل این جی ریٹرافٹ پرجیکٹ کی بولی 20 اگست کے بعد قانونی نہیں رہی اور گرنٹی کی مدت گزرنے کے بعد بولیاں زیرغور نہیں آسکتیں، بولی دھندگان نے جان بوجھ کر غیر قانونی توسیع کی ہے، جس کے نتیجہ میں کمپنی پر رول 2 ( ایف) لاگو ہو سکتا ہے، خط میں لکھا گیا ہے جیسا کہ ایل این جی کی درآمد میں 2005 سے مختلف وجوہات پر تاخیر ہو رہی ہے۔



ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل نے 26 جولائی کو ایس ایس جی سی ایل کو اس سلسلہ میں درج ذیل سفارشات دی تھیں لیکن ان پر عملدرآمد نہیں کیا گیا،1۔ 5 ایل این جی ٹرمینل لائسنس ہولڈرز کو ٹینڈرز کی دعوت دی جائے، اسی طرح ایسی دوسری پارٹیوںکو بھی دعوت دی جائے جو کم از کم ایک ایل جی این ٹرمینل ہونے کا ثبوت دیں، 15 روزہ ٹینڈر نوٹس 29 جولائی کو جاری کیا جائے،2۔ قیمت کا معیار صرف ٹالنگ ریٹ فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگا،3 ۔کم ترین بولی قبول کی جائیگی،4، بڈز 13 اگست کو کھولی جائیں گی، 5 ۔قدروقیمت 20 اگست کو مکمل ہوگی اور ویب سائٹ پرپوسٹ کردی جائیگی،6، ٹھیکہ 5 ستمبر کو دیا جائیگا ،ٹی آئی کو یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ایس ایس جی سی ایل نے ایل این جی ٹرمینل کیلیے پی کیو اے لائسنس یافتہ فرموں سے دسمبر 2012 میں ٹینڈرز طلب کیے گے تھے جن کی قسمت کا آج تک پتہ نہیں چلاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں