فوج کو نشانہ بنانے پرہم خاموش نہیں رہ سکتے منور حسن

طالبان کو اس حوالے سے فوری طور پراپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے، وفود سے گفتگو


Numainda Express September 19, 2013
طالبان کو اس حوالے سے فوری طور پراپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے، وفود سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

KARACHI: جماعت اسلامی کے امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ دیر میں فوجی قافلے پرحملہ کرنے والے اگرواقعی طالبان تھے توانھوں نے کسی طرح بھی اسلام اور ملک و قوم کی کوئی خدمت نہیں کی، وہ منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔

منور حسن نے کہا فوج پرحملے کرنے والے دشمن کے ایجنڈے کو پورا کررہے ہیں ،قوم کسی صورت بھی اپنے فوجی جوانوں پرحملوں کو برداشت نہیں کرسکتی، انھوں نے کہا ہم نے ہمیشہ فوجی آپریشنوں کی مخالفت کی ہے اور ملک کے کسی حصے میں بھی فوجی آپریشن کی کبھی حمایت نہیں کی لیکن جب دشمن کی سازشوں اور چالوںپر چلتے ہوئے فوج کو نشانہ بنایا جائے گا تواس پرہم خاموش نہیں رہ سکتے ۔



طالبان کو فوری طور پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے،منورحسن نے کہا کہ امریکا خطے کو چھوڑنے سے پہلے بھارت کو علاقے میں اہم کردارسونپنا چاہتا ہے ،امریکا پاکستان پر دبائو ڈال رہا ہے کہ وہ بھارتی بالادستی قبول کرکے چین کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کرے ،سید منورحسن نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کی طرف سے طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے مکمل حمایت حاصل ہونے کے باوجودحکومت خاموش ہے اور جن کوخاموش رہنا چاہیے وہ روزانہ بیان بازی کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں