عام انتخابات میں اخراجات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش الیکشن کمیشن اربوں کا مقروض
4 ارب کے اخراجات کے باوجود الیکشن کمیشن اب بھی جی ایچ کیو کے 28 کروڑ اور نادرا کے 50 کروڑ کا مقروض ہے
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے مئی میں ہونے والے عام انتخابات میں اخراجات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کردی ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا، دوران اجلاس وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کے اخراجات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اب تک 4 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کیے تاہم اب بھی الیکشن کمیشن نے جی ایچ کیو کے 28 کروڑ، نادرا کے 50 کروڑ اور کراچی میں انتخابی فہرستوں کی تصدیق پر 33 کروڑ ادا کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام اپنایا جائے گا۔
اسمبلی کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے پیٹرولیم جام کمال نے بتایا کہ سی این جی سیکٹر اور صنعتوں کو 3 مہینے گیس بند کرنے کی کوئی پالیسی زیر غور نہیں البتہ ان کو گیس کی فراہمی میں کمی کی جائے گی، حکومت کی پہلی ترجیح گھریلو صارفین اور پھر صنعت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 14 لاکھ گیس کنیکشن زیر التوا ہیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا، دوران اجلاس وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کے اخراجات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اب تک 4 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کیے تاہم اب بھی الیکشن کمیشن نے جی ایچ کیو کے 28 کروڑ، نادرا کے 50 کروڑ اور کراچی میں انتخابی فہرستوں کی تصدیق پر 33 کروڑ ادا کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام اپنایا جائے گا۔
اسمبلی کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے پیٹرولیم جام کمال نے بتایا کہ سی این جی سیکٹر اور صنعتوں کو 3 مہینے گیس بند کرنے کی کوئی پالیسی زیر غور نہیں البتہ ان کو گیس کی فراہمی میں کمی کی جائے گی، حکومت کی پہلی ترجیح گھریلو صارفین اور پھر صنعت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 14 لاکھ گیس کنیکشن زیر التوا ہیں۔