گورنر ہاؤس پشاور کے اخراجات میں کروڑوں روپے کا اضافہ

گورنر کے پی اور ان کے عملے نے ایک سال میں جہاز اور گاڑیوں میں پیٹرول کی مد میں ایک کروڑ 36 لاکھ روپے خرچ کئے

گورنر ہاؤس میں اس وقت 243 مستقل سرکاری ملازمین ہیں، دستاویزات۔ فوٹو:فائل

JALALABAD:
خیبر پختونخوا کے گورنر ہاؤس کے پچھلے ایک سال میں بجلی اور گیس کا بل 4 کروڑ 31 لاکھ روپے سے تجاوز کر گیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق گورنر ہاؤس خیبرپختون خوا کا ایک سال میں بجلی اور گیس کا بل 4 کروڑ 31 لاکھ روپے سے تجاوز کرگیا ہے، 80 لاکھ گیس کے بل جمع کرائے گئے جب کہ بجلی کے بلوں کی مد میں 3 کروڑ 50 لاکھ روپے خرچ کئے گئے، 18 لاکھ روپے ٹیلی فون بل کی مد میں ادا کئے گئے۔

ایکسپریس کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق گورنر کے پی اور ان کے عملے نے ایک سال میں جہاز اور گاڑیوں میں پیٹرول کی مد میں ایک کروڑ 36 لاکھ روپے خرچ کئے، اور رواں مالی سال کے دوران بھی اتنا ہی بجٹ اس مد میں رکھا گیا ہے۔ گورنر کے پی نے گزشتہ مالی سال کے دوران تحائف اور تفریح کے نام پر بھی 2 کروڑ روپے خرچ کئے۔


دستاویزات کے مطابق مالی سال 2019۔20 کی بجٹ دستاویزات کے مطابق گورنر ہاؤس کے بجٹ میں 4 کروڑ روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، پچھلے سال گورنر ہاؤس اور وہاں پر تعینات عملے کیلئے 27 کروڑ روپے سے زائد رکھے گئے تھے جو اس سال بڑھ کر 31 کروڑ 60 لاکھ روپے سے تجاوز کر گئے ہیں، گورنر ہاؤس میں اس وقت 243 مستقل سرکاری ملازمین ہیں جن میں ملٹری سیکرٹری، سیکرٹری ٹو گورنرسمیت ان کا ماتحت عملہ شامل ہے، جب کہ سیکورٹی کا خرچہ الگ ہے۔

گورنر ہاؤس کے ملازمین کی فہرست کے مطابق گورنر ہاؤس میں 20 سے زائد ڈرائیور، 33 کے قریب نائب قاصد، 23 جونیئر و سینئر کلرک، 16 کے قریب صفائی کا عملہ، 5 ٹیلی فون آپریٹر، 6 دفتری سمیت دیگر سرکاری عملہ شامل ہے۔

ملازمین کی تفصیلات کے مطابق سابق گورنر کو سیکرٹریٹ عملہ کے علاوہ 90 سے زائد ذاتی ملازمین گورنر ہاؤس اور ان کے اہل خانہ کی خدمت پر مامور تھے، جن میں ایک پروٹوکول افسر، ایک اسسٹنٹ پروٹوکول افسر، 2 کیئر ٹیکر، ایک امام مسجد، ایک مؤزن، ایک پروٹوکول اسسٹنٹ، ایک ہیڈ باورچی، ایک ہاؤس سپروائزر، 8 باورچی، ایک جونیئر کلرک، ایک ہاؤس اٹینڈنٹ، ایک ہیڈ خدمت گار، ایک سٹیورڈ، ایک حجام، 16 بیرے، 4 دھوبی، 2 خدمت گار، ایک سینٹری سپروائزر، ایک سٹور کیپر، ایک درزی، دو تندورچی، ایک ٹینس مارکر، ایک واشر مین، ایک ہیڈ خلاصی، چھ خلاصی، ایک ہیڈ خاکروب، ایک آیا، دو بہشتی، دو براس مین، دو چوکیدار، 12 خاکروب، 8 مالی، 3 مصالحچی، دو نائب قاصد اور دو سویپر شامل ہیں۔

 
Load Next Story