کشمیر سے متعلق بھارتی اقدام پر پاکستان نے اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا

پاکستان کسی جغرافیائی تبدیلی کا مخالف ہے کیونکہ اس سے استصواب رائے کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے، وزیر خارجہ

مقبوضہ کشمیر کی یہی صورتحال رہی تو امن و امان کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، وزیرخارجہ. فوٹو: فائل

بھارت کی جانب سے کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے پر پاکستان نے اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انٹونیو گوٹریس کو خط لکھا ہے جس میں انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویش ناک صورتحال اور خطے میں امن امان کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے۔

خط میں بتایا گیا ہے کہ ہیومن رائٹس کمشنر آفس نے گزشتہ ماہ جاری ہونے والی دوسری رپورٹ میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کیا ہے جس میں نہتے کشمیریوں کی زیر حراست ہلاکتوں، بچوں سمیت نہتے لوگوں پر پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال اور اس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد کی بصارت سے محرومی کا بتایا گیا ہے۔

وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کمشنر آفس کی طرف سے جاری کی گئی اس غیر جانب دارانہ رپورٹ میں آشکار کی گئی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔


یہ پڑھیں: بھارت مقبوضہ کشمیرمیں مزید کارروائی سے اجتناب کرے ورنہ سنگین نتائج سامنےآئیں گے

خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں کالے قانون کے تحت نہتے کشمیریوں کو جبر و تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے اور اس کے علاوہ بھارتی فورسز فائرنگ سے لائن آف کنٹرول پر بسنے والے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں جس سے عام بے گناہ شہریوں کی شہادتیں ہو رہی ہیں اور املاک کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے، یہ 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور اگر یہی صورتحال رہی اور اس کا سدباب نہ کیا گیا تو امن و امان کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

خط کے متن میں ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ کئی دہائیوں سے 7 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی کے باوجود مزید 10 ہزار سے زیادہ فورس بھجوائے جانے کی اطلاعات تشویش ناک ہیں، سری نگر ائیرپورٹ پر خصوصی طیاروں کی نقل و حرکت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اضافی دستوں کی آمد اور بھارت کی طرف سے کسی حکومتی عہدے دار کا تاحال میڈیا میں آنے والی ان رپورٹوں کی تردید نہ کرنا ان اطلاعات و خدشات کو مزید تقویت دے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اعلان

خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ریلوے کی طرف سے ہفتے بھر کے لیے راشن کو محفوظ کرنے کی ہدایات، کشمیریوں کے خوف و ہراس میں مزید اضافے کا موجب بن رہی ہیں اور مزید خدشات جنم لے رہے ہیں، پاکستان بھارتی آرٹیکل 35 اے اور 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کو حاصل خصوصی اسٹیٹس، حق ملکیت اور حق شہریت کو ختم کرنے کے خلاف ہے کیونکہ اس طرح اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
Load Next Story