پاکستان کا بھارت سے دوطرفہ تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ

بھارت کا یوم آزادی پاکستان میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ

اس سے قبل اتوار کے روز وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، فوٹو: فائل

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے پر پاکستان نے بھارت سے دو طرفہ تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرخارجہ، وزیردفاع، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ایئرچیف، نیول چیف سمیت ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام کے بعد پیدا ہونے والی غیر معمولی صورتحال پر غور کیا گیا جب کہ اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی گئی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت سے ہر قسم کی تجارت فوری طور پر معطل اور سفارتی تعلقات محدود کیے جائیں گے۔


یہ بھی پڑھیں: بھارتی جارحیت کی صورت میں منہ توڑ جواب دے گا

اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی انتظامات کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر کا معاملا اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے گا، اس کے علاوہ 14 اگست کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منانےاور 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی پر یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب قومی سلامتی کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے وزیر اعظم کی بنائی گئی کمیٹی کو اہم امور سونپ دئیے ہیں، وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی بنائی گئی کمیٹی تمام قانونی امور کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات پیش کری گی، فی الحال بھارت کے ساتھ تعلقات نچلی سطح پر لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 
Load Next Story