زیبا بختیار نے بھارتی فلم ’’حنا‘‘ سے فنی سفر کا آغاز کیا

زیبا نے جاوید جعفری کیساتھ اسکینڈل کے بعد پاکستان آکر عدنان سمیع سے شادی کی۔

بیٹے اذان کو شوبز میں متعارف کرانے کے لیے فلم ’’مشن 021‘‘ پروڈیوس اور ڈائریکٹ کی۔ فوٹو: فائل

اداکارہ وہدایتکارہ زیبا بختیار کاتعلق صوبہ بلوچستان سے ہے جو ایک معزز ماہر قانون اور سیاستدان یحیی بختیار کی صاحبزادی ہیں۔

ان کے والد یحیی بختیار بھٹو کے دور میں ملک کے اٹارنی جنرل بھی رہ چکے ہیں ۔ زیبا بختیار پہلی بار کراچی ٹی وی کے ا یک ڈرامہ انارکلی میں پیش ہوئی تھیں ۔ محمود اختر اس کے ہیرو تھے ۔ جہاں تک فلمی دنیا سے تعلق ہے زبیا بختیار نے فلمی سفر کا آغاز بھارتی فلم ''حنا'' سے کیا تھا ۔ آر کے فلمز کی اس مشہور میں رشی کپور ان کے ہیرو تھے جب کہ اس کے ڈائیلاگ ، کہانی معروف مصنفہ حسینہ معین نے تحریر کیے تھے۔یہ پراجیکٹ آنجہانی راج کپور نے شروع کیا تھا جنہوںنے اس فلم کے لیے پہلے شنہاز شیخ کا انتخاب کیا تھا بعدازاں ان کے انتقال کے بعد ان کے بڑے بیٹے رندھیر کپور نے زیبا بختیار کو لے کر پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

فلم نے کامیابی حاصل کی جس کے بعد زیبا بختیار نے''اسٹنٹ مین'' اور '' ساجن کا گھر'' سمیت چند ایک بھارتی فلمیںکیں ۔ بھارت میں قیام کے دوران اداکار جاوید جعفری کے ساتھ ایک سیکنڈل بھی مشہور ہوا بلکہ جاوید جعفری نے تو اخبارات میں زیبا سے اپنی شادی کے ثبوت میں نکاح نامہ کی نقول بھی شائع کروائی تھیں مگر زیبا بختیار نے اس کو من گھڑت اور بدنام کرنے کی سازش قرار دیا ۔ اس کے بعد وہ مستقل طور پر پاکستان چلی آئیں جہاں ایک بیوروکریٹ اعجاز سمیع کے گول مٹول سے بیٹے عدنان سمیع سے چاہت ومحبت کا سلسلہ شروع ہوا جو شادی پر منتج ہوا مگر یہ رشتہ زیادہ دیر قائم نہ رہ سکا دونوں میں اختلافات اتنے شدت اختیار کرگئے کہ علیحدگی ہوئی۔




ان کا ایک بیٹا اذان ہے جو زیبا بختیار کے پاس ہی ہے۔دونوں میں اختلافات فلم''سرگم'' کے بعد پیدا ہوئے۔ اختلافات کے بعد عدنان اپنے بیٹے اذان کو لے کر بیرون ملک چلے گئے تھے مگر زیبا بختیار نے اپنے بیٹے کو حاصل کرنے کے لیے بڑی تگ ودو کی اور آخر کار کامیاب ہوگئیں۔ اس کے بعد ہدایتکارہ سنگیتا کی فلم ''قید'' میں سعود کے مقابل ہیروئن کا کردار نبھایا مگر یہ کامیابی حاصل نہ کرسکی۔ اسی دوران انھوں نے روف خالد کی جدوجہد کشمیر پر بنائی جانیوالی فلم ''لاگ'' میں اپنی پرفارمنس سے تہلکہ مچایا، جس میں انھوں نے ''دختران کشمیر'' نامی تنظیم کی سرگرم رکن اور رہنما کا کردار ادا کیا ہے۔

اداکارہ وہدایتکارہ زیبا بختیار نے مزید فلموںمیں کام کرنے کی بجائے خود ایک فلم ''بابو'' بنائی جس میں سعود کو اپنے مقابل ہیرو کاسٹ کیا ، جو بھارتی آرٹ فلم''منڈی'' کی ہو بہو کاپی تھی کامیابی حاصل نہ کرسکی ۔ بعدازاں زیبا بختیار نے ٹی وی پروڈکشن اور اپنے بیٹے کی تربیت پر توجہ مرکوز کرلی۔ اذان جو اپنے باپ کی طرح موسیقی میں دلچسپی رکھتے ہیں انھوں نے بطور گلوکار و موسیقار ایک بھارتی فلم کا میوزک بھی دیا جب کہ ان کی والدہ زیبا بختیار نے اسے متعارف کروانے کے لیے فلم ''مشن 021'' پروڈیوس اور ڈائریکٹ کی ہے جس کا میوزک اور گانے اذان نے ہی گائے ہیں۔
Load Next Story