کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر کہاں ہے مسلم امہ شیریں مزاری
بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی اور نازی پالیسی پر عمل کر رہا ہے، وزیر انسانی حقوق
وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر مسلم امہ کیوں خاموش ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے جنیوا کنکشن کے تحت جنگی جرم کیا ہے، بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد، شملہ معاہدے، عالمی سطح پر اپنے وعدوں اور خود اپنے آئین اور بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے، بھارت کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام کررہا ہے اور بدمعاش ریاست بنا ہوا ہے۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل اور نازی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اسرائیل نے فلسطین میں جو کیا وہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کر رہا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں نازیوں والی پالیسی پر بھی عمل کر رہا ہے، دوسری جنگ عظیم میں نازیوں نے جس طرح چیکو سلواکیہ کو توڑا تھا اسی طرح بھارت نے کشمیر کو تقسیم کردیا ہے۔
شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت نے یو این سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے، مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کو بھی استعمال کریں گے، کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر مسلمان ممالک کیوں خاموش ہیں اور آواز کیوں نہیں اٹھارہے، ہم مسلم امہ کی بات کرتے ہیں، کدھر ہے وہ مسلم امہ جب مسلمانوں پر ظلم و تشدد ہورہا ہے، ہمیں او آئی سی کو فعال کرنے کی سخت ضرورت ہے۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ عالمی برداری سے کشمیر میں فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہیں، حکومت نے سفارتی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی جائے گی، ہندوستان جنگ چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں لیکن عالمی براداری کو خبردار کرتے ہیں کہ اس کے خطرناک نتائج ہوں گے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے جنیوا کنکشن کے تحت جنگی جرم کیا ہے، بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد، شملہ معاہدے، عالمی سطح پر اپنے وعدوں اور خود اپنے آئین اور بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے، بھارت کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام کررہا ہے اور بدمعاش ریاست بنا ہوا ہے۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل اور نازی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اسرائیل نے فلسطین میں جو کیا وہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کر رہا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں نازیوں والی پالیسی پر بھی عمل کر رہا ہے، دوسری جنگ عظیم میں نازیوں نے جس طرح چیکو سلواکیہ کو توڑا تھا اسی طرح بھارت نے کشمیر کو تقسیم کردیا ہے۔
شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت نے یو این سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے، مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کو بھی استعمال کریں گے، کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر مسلمان ممالک کیوں خاموش ہیں اور آواز کیوں نہیں اٹھارہے، ہم مسلم امہ کی بات کرتے ہیں، کدھر ہے وہ مسلم امہ جب مسلمانوں پر ظلم و تشدد ہورہا ہے، ہمیں او آئی سی کو فعال کرنے کی سخت ضرورت ہے۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ عالمی برداری سے کشمیر میں فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہیں، حکومت نے سفارتی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی جائے گی، ہندوستان جنگ چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں لیکن عالمی براداری کو خبردار کرتے ہیں کہ اس کے خطرناک نتائج ہوں گے۔