شریف خاندان کا منی لانڈرنگ کے علاوہ کوئی کاروبار نہیں شہزاد اکبر

جس کمپنی کو ہاتھ لگائیں اس میں سعودی، ٹی ٹی یا لوتھا نکل آتا ہے، شہزاد اکبر


ویب ڈیسک August 07, 2019
ریکوریز کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، شہزاد اکبر، فوٹو: فائل

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نواز شریف فیملی کا سوائے منی لانڈرنگ کے کوئی کاروبار نہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ آج بہت بڑا انکشاف کر رہا ہو ں کہ نوے کی دہائی میں میاں نواز شریف وزیر اعظم تھے اور 1991 میں شوگر ملز بنائی جاتی ہے، چوہدری شوگر مل بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر کا قرض لیا جاتا ہے، کیس میں اہم چیز یہ ہے کہ قرض پہنچا نہیں لیکن مشینری خرید لی گئی۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے لیے قرضہ مشکوک طریقے سے لیا گیا، چوہدری شوگر ملز ہمیشہ سے منی لانڈرنگ کا گڑھ رہی ہے، یہ ملز منی لانڈرنگ کرنے کی جگہ رہی جہاں سارے پیسے ڈالے جاتےتھے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ قوم کو یہ بتانا ضروری ہے ان کا منی لانڈرنگ کا بزنس ہے، کوئی بزنس نہیں، صرف منی لانڈرنگ کا بزنس ہے، جس کمپنی کو ہاتھ لگائیں اس میں سعودی، ٹی ٹی یا لوتھا نکل آتا ہے اور جس ٹی ٹی کو ہاتھ لگائیں اس میں سےسعودی اور قطری نکل آتا ہے۔

شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ وصولیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، ریکوری ہوتی ہے کیسز بنانے سے، ریکوری ہوا میں نہیں ہوسکتی، کچھ مجرموں کے بارے میں کہوں گا بہت سخت جان ہوتے ہیں جب کہ ہمارے پاس جو بھی شواہد آئیں گے ہم نیب کو دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں