کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل بھارت نے اعتماد میں نہیں لیا امریکا
کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملے پر امریکا کو اعتماد میں لینے کا بھارتی تاثر جھوٹ پر مبنی ہے، امریکا
امریکا نے واضح کیا ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل مودی سرکار نے کسی بھی سطح پر اعتماد میں نہیں لیا تھا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیر کے خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل بھارت نے امریکا کو اپنے اقدام سے متعلق پیشگی اعتماد میں نہیں لیا تھا۔
ترجمان امریکی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اس سے متعلق بھارتی میڈیا پر زیرگردش ان خبروں میں بالکل صداقت نہیں جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے رواں برس فروری میں امریکا کو اپنے اقدام سے آگاہ کردیا تھا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیر کے خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل بھارت نے امریکا کو اپنے اقدام سے متعلق پیشگی اعتماد میں نہیں لیا تھا۔
ترجمان امریکی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اس سے متعلق بھارتی میڈیا پر زیرگردش ان خبروں میں بالکل صداقت نہیں جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے رواں برس فروری میں امریکا کو اپنے اقدام سے آگاہ کردیا تھا۔
Contrary to press reporting, the Indian government did not consult or inform the US Government before moving to revoke Jammu and Kashmir's special constitutional status. - AGW
قبل ازیں بھارتی میڈیا نے ایسا تاثر دیا تھا جیسے مقبوضہ کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت کو ختم کر کے دو انتطامی حصوں میں تقسیم امریکا کی آشیرباد کے ساتھ کی گئی ہے اور اس حوالے سے کسی قسم کے عالمی دباؤ کا سامنا نہیں ہوگا۔
بھارتی رہنماؤں اور میڈیا کی خوش فہمیاں دم توڑتی نظر آرہی ہیں اور ان کی چالبازیاں کسی کام نہ آسکیں، چین، ترکی، او آئی سی اور اقوام متحدہ کی جانب سے تشویش کے اظہار اور ان امریکی وضاحت سے بھارت کا چہرہ بےنقاب ہوگیا ہے۔