کیپٹن عرفان نشے کے عادی ریٹائرڈ جنرل فیض چشتی کے بیٹے ہیں
چترال ایئرپورٹ پرغلط لینڈنگ کرتے ہوئے فوکرطیارے کو بھی شدید نقصان پہنچایاتھا
برطانیہ میں پی آئی اے کی پروازپی کے776کونشے کی حالت میں کمانڈ کرنے والے پی آئی اے کے کپتان عرفان فیض نشے کے عادی ہیں اورقومی ادارے کی جانب سے متعدد بارانکا علاج بھی کرایاجاچکا ہے،عرفان فیض فوکرطیارے کے کپتان تھے۔
ماضی میں انھوں نے نشے کی حالت میں پی آئی اے فوکرکوچترال ائیرپورٹ پرغلط لینڈنگ کرتے ہوئے طیارے کوشدید نقصان پہنچایاجس کی وجہ سے فوکرطیارے کوگرئوانڈ کرنا پڑا بعدازاں اس فوکر کو پی آئی اے کے فلیٹ سے نکالنا اور فروخت کرنا پڑا، 5ہزارکے بجائے3 ہزار فٹ طیارے کی لینڈنگ کرنے سے طیارے کو شدید نقصان پہنچااور طیارہ رن وے کے بجائے کھیت میں جاکر رکا،سول ایوی ایشن کے ایک افسرکے مطابق کسی بھی جہازکے حادثے کے فورا بعدکپتان کامیڈیکل اورخون کے ٹیسٹ لیے جاتے ہیںچترال میں فوکرطیارے کی غلط لینڈنگ کے بعد سول ایوی ایشن کے ڈاکٹروں نے کپنان عرفان فیض کے خون کے نمونے لیے۔
خون کے ٹیسٹوں میں نشہ آور اشیا کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انھیں معطل کرکے پی آئی اے ائیرکرومیڈیکل سینٹر سے مکمل علاج بھی کرایا گیا تھا جس بعد پی آئی اے نے انھیں بحال کردیااور737طیارے کی کمان کرائی ان کے ایک اور بھائی کیپٹن حامد فیض بھی قومی ادارے میں پائلٹ بھرتی ہوئے تھے بعدازاں انھوں نے قومی ادارے کو چھوڑکر ایک غیرملکی ائیرلائن سے منسلک ہوگئے،کپتان عرفان فیض کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ایک ریٹائرڈ جنرل فیض چشتی کے صاحبزادے ہیں، دوسری جانب ماہرین ایوی ایشن کے مطابق نشے کی حالت میں پروازکرناسیفٹی قواعدکی خلاف ورزی ہوتا ہے۔ ادارے میں نشہ کرنے والے بعض پائلٹس کی وجہ سے قومی ادارے کی ساکھ کوشدید نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ماضی میں انھوں نے نشے کی حالت میں پی آئی اے فوکرکوچترال ائیرپورٹ پرغلط لینڈنگ کرتے ہوئے طیارے کوشدید نقصان پہنچایاجس کی وجہ سے فوکرطیارے کوگرئوانڈ کرنا پڑا بعدازاں اس فوکر کو پی آئی اے کے فلیٹ سے نکالنا اور فروخت کرنا پڑا، 5ہزارکے بجائے3 ہزار فٹ طیارے کی لینڈنگ کرنے سے طیارے کو شدید نقصان پہنچااور طیارہ رن وے کے بجائے کھیت میں جاکر رکا،سول ایوی ایشن کے ایک افسرکے مطابق کسی بھی جہازکے حادثے کے فورا بعدکپتان کامیڈیکل اورخون کے ٹیسٹ لیے جاتے ہیںچترال میں فوکرطیارے کی غلط لینڈنگ کے بعد سول ایوی ایشن کے ڈاکٹروں نے کپنان عرفان فیض کے خون کے نمونے لیے۔
خون کے ٹیسٹوں میں نشہ آور اشیا کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انھیں معطل کرکے پی آئی اے ائیرکرومیڈیکل سینٹر سے مکمل علاج بھی کرایا گیا تھا جس بعد پی آئی اے نے انھیں بحال کردیااور737طیارے کی کمان کرائی ان کے ایک اور بھائی کیپٹن حامد فیض بھی قومی ادارے میں پائلٹ بھرتی ہوئے تھے بعدازاں انھوں نے قومی ادارے کو چھوڑکر ایک غیرملکی ائیرلائن سے منسلک ہوگئے،کپتان عرفان فیض کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ایک ریٹائرڈ جنرل فیض چشتی کے صاحبزادے ہیں، دوسری جانب ماہرین ایوی ایشن کے مطابق نشے کی حالت میں پروازکرناسیفٹی قواعدکی خلاف ورزی ہوتا ہے۔ ادارے میں نشہ کرنے والے بعض پائلٹس کی وجہ سے قومی ادارے کی ساکھ کوشدید نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔