سپریم کورٹ471فیصد زائد قیمت پر دوائیں بیچنے پر13کمپنیوں کو نوٹس

ازخودنوٹس آئینی پٹیشن میں تبدیل،خوراک پہلے ہی مہنگی ہے،ادویہ کی بڑھتی قیمتوں نے علاج بھی مشکل بنادیا،جسٹس تصدق


Numainda Express September 20, 2013
پروین رحمن قتل کیخلاف پٹیشن پرآفس اعتراضات مسترد،اقبال اکیڈمی ایکٹ پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پر حکومت سے جواب طلب فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے مقررہ قیمت سے زائدپرادویہ بیچنے پر لیے گئے ازخودنوٹس کوآئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت باقاعدہ آئینی پٹیشن میں تبدیل کرکے13کمپنیوں اوردیگرفریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔

عدالت نے قرار دیاکہ زائد قیمت پرادویہ کی فروخت آئین کے آرٹیکل9کی خلاف ورزی ہے۔جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں2رکی بینچ نے سماعت کی۔ فاضل جج نے کہاکہ زائد قیمت کی وجہ سے اگر بروقت جان بچانے والی ادویہ حاصل نہ ہوسکیں تو جان کو خطرہ ہو سکتا ہے جبکہ آئین نے جان کے تحفظ کی ضمانت دی ہے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجدبھٹی نے عدالت کو بتایاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ادویہ کی قیمتیں متعین کی ہیں لیکن کمپنیاں عمل نہیںکررہی ہیں اور مقررہ قیمت سے41 فیصد زیادہ سے لیکر471فیصد زیادہ تک وصول کی جاتی ہے،کچھ کمپنیوں نے سندھ اور لاہورہائیکورٹس سے حکم امتناع حاصل کر رکھاہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں مقررہ قیمت سے زائدپرفروخت ہونے والی ادویہ کی تفصیل اورڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے متفرق درخواست جمع کرائی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق ہائی نون کمپنی کی دوا بڈویئر 200کی سرکاری قیمت145روپے مقرر ہے جبکہ بازار میں یہ دوا755روپے میں دستیاب ہے اس طرح421 فیصدزائد قیمت وصول کی جارہی ہے،اسی کمپنی کی ایک اورمیڈیسن بڈویئر400کی قیمت182روپے مقررہے جبکہ کمپنی نے قیمت فروخت 1040روپے متعین کی ہے ،یہ مقررہ قیمت سے471 فیصد زائدہے۔روشی پاکستان کی دوا پیگاسیزکی قیمت6500روپے مقرر ہے جبکہ کمپنی سو فیصدزائد قیمت وصول کرکے 13ہزارروپے میں بیچ رہی ہے۔ جن کمپنیوں کو نوٹس جاری کیاگیا ان میں وڈ ورڈ،زم زم کارپوریشن،فارمیٹیک پاکستان، اپلا لیبارٹریز،ہائی نون لیبارٹریز،مارٹن ڈو فارما سوٹیکل،روشی پاکستان لمیٹڈ،مینڈوزا ، سرل، سی سی ایل فارماسوٹیکل،صدف، فیروز سنزاور انڈس فارماشامل ہیں۔



عدالت نے مزیدسماعت یکم اکتوبرتک ملتوی کردی۔ فاضل بینچ نے مجوزہ اقبال اکیڈمی ایکٹ کامسودہ منظوری کیلیے پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پروفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے صاحبزادے جاوید اقبال نے یہ درخواست دائرکی تھی۔ درخواست گزارکے وکیل نے بتایاکہ مجوزہ قانون کے مسودے کی منظوری وزارت قانون اورکابینہ نے2005 میںدی لیکن9سال سے یہ معاملہ زیر التواہے۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجدبھٹی کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے پر وفاقی حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں۔

فاضل بینچ نے سماجی کارکن پروین رحمان کے قتل کے بارے میں آئینی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات مستردکرکے درخواست ابتدائی سماعت کیلیے منظورکر لی اور فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔آن لائن کے مطابق جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ادویہ کی قیمتوں کے مقدمہ میں ریمارکس دیے کہ لوگوںکیلیے پہلے خوراک ہی مہنگی تھی اب ادویہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں ان کیلیے علاج معالجہ بھی مشکل بنا دی ہے ،علاج معالجے کی سستی سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمے داری ہے، کوتاہی برداشت نہیں کرسکتے،حکومت اس حوالے سے کوئی لائحہ عمل ترتیب دے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں