پاک بھارت مذاکرات داخلی سیاست کا شکار نہیں ہونے چاہئیں سرتاج عزیز

دونوں ممالک کے پارلیمنٹیرینز کا دو روزہ ڈائیلاگ شروع، سندھ طاس معاہدہ پاک بھارت تنازعات کے حل کا بہترین ذریعہ ہے


Numainda Express September 20, 2013
مفاہمت سے خطے میں استحکام آئے گا،مانی شنکر، ہماری تقدیریں آپس میں جڑی ہیں، نیئر بخاری،مشاہد، اسلام آباد میں اجلاس۔ فوٹو: فائل

KARACHI: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ خطے میں استحکام کیلیے پائیدار امن ضروری ہے جو صرف مربوط مذاکراتی عمل کے ذریعے ممکن ہے، پاک بھارت مذاکراتی عمل کو داخلی سیاست کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

جمعرات کو دفتر خارجہ میں پاک بھارت ارکان پارلیمنٹ کے ڈائیلاگ کے پانچویں رائونڈ میں شرکت کیلیے آنیوالے 13 رکنی بھارتی پارلیمانی وفد کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے توقع ظاہر کی کہ نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دونوں وزراء اعظم کے درمیان ملاقات سے امن عمل کو تقویت ملے گی ۔ بھارتی وفد کے رہنما مانی شنکر آئیر نے کہا کہ دونوں ممالک کو بہتر مفاہمت کو فروغ دینے، غلط فہمیاں دور کرنے اور مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مسائل کو حل کیا جاسکے۔ دریں اثنا میڈیا سے گفتگو میں سرتاج عزیز نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ پاک بھارت تنازعات کے حل کا بہترین ذریعہ ہے۔



انھوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر سے ملاقات کا ٹائم صرف15سے 20 منٹ ملتا ہے ، امریکی حکام نے چوائس دی تھی کہ ابھی ملاقات کرلیں یا بعد میں کسی وقت پورا دن ، تو ہم نے چاہا کہ پورا دن ملاقات ہو اور اب امید ہے کہ چند ہفتوں میں وزیر اعظم کی صدر اوباما سے ملاقات کی تاریخوں کا اعلان ہو گا۔ دریں اثناء جمعرات کے روز پلڈاٹ کے زیراہتمام پاک بھارت ارکان پارلیمنٹ کے مابین ڈائیلاگ کا پانچواں مرحلہ اسلام آباد میں شروع ہوگیا، افتتاحی اجلاس میں 11 بھارتی اور 6 پاکستانی جماعتوں کے ارکان نے شرکت کی۔

پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین سینیٹ سید نیئرحسین بخاری اور بھارتی وفد کی قیادت مانی شنکر آئر نے کی۔ ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید نیئر بخاری نے کہا کہ ہماری تقدیر یں آپس میں جڑی ہوئی ہیں لہٰذا ایسے اقدامات اٹھائے جانے چاہیں جن سے عوام کی بھلائی اور تعاون کو فروغ ملے۔ بھارتی پارلیمانی وفد کے رہنما مانی شنکر آیار نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ باہمی تعلقات کو خوشگوار بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ مشاہد حسین سید نے سینیٹ کی ڈیفنس کمیٹی کی جانب سے بھارتی پارلیمنٹ کو سیکیورٹی معاملات پر ڈائیلاگ شروع کرنیکی دعوت دیتے ہوئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں