مرتضیٰ بھٹو نے ساری زندگی آمریت کیخلاف جدوجہد کی زرداری

پی پی حکومت کے خاتمے کیلیے انھیں قتل کیا گیا، قاتل انجام سے بچ نہیں سکتے،برسی پر پیغام


Numainda Express September 20, 2013
جلاوطنی کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن ڈکٹیٹر سے سمجھوتہ کرنے سے انکارکردیا۔ فوٹو: فائل

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ20 ستمبر 1996 کو میر مرتضیٰ بھٹو کو اس لیے گولیوں کا نشانہ بنایا گیاکہ ایک بھٹوکو خاموش کردیا جائے اوراسکے ساتھ ہی پیپلز پارٹی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے۔

مرتضیٰ بھٹوکی 17ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں انھوں نے مرتضیٰ بھٹوکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو خاندان کے چشم وچراغ نے اپنی زندگی میں والدکا قتل، والدہ پر تشدد اور چھوٹے بھائی کی زندگی کا چراغ گُل ہوتے ہوئے دیکھا، جلاوطنی کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن ڈکٹیٹر سے سمجھوتہ کرنے سے انکار کردیا۔



مرتضیٰ انتہائی بہادر شخصیت تھے جنھوں نے ساری زندگی آمریت کیخلاف جدوجہدکی۔انھوں نے کہا کہ موت اپنے وقت پرآتی ہے لیکن مرتضیٰ بھٹو موت سے نہیں ڈرتے تھے۔تاہم وقت ایک سا نہیں رہتا اورمرتضیٰ بھٹوکے قاتل انجام سے نہیں بچ سکیںگے۔سابق صدر نے مرتضیٰ بھٹو اور انکے ساتھ شہپید ہونے والوں کے درجات کی بلندی کی دعاکی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔