بھارت کی پاکستان سے سفارتی تعلقات معمول پر لانے کی درخواست

پاکستان سفارتی تعلقات منقطع اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے پر نظر ثانی کرے، بھارتی وزارت خارجہ

پاکستان سفارتی تعلقات منقطع کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے پر نظر ثانی کرے، بھارتی وزارت خارجہ فوٹو:فائل

بھارت نے پاکستان سے سفارتی تعلقات معمول پر لانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بات چیت کا راستہ کھلا رکھنا چاہیے۔

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے متنازع اقدامات پر بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے جس پر مودی سرکار کے ہوش ٹھکانے آگئے ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ بھارتی حکومت امید کرتی ہے کہ پاکستان سفارتی تعلقات منقطع کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے تاکہ دونوں ممالک میں معمول کے سفارتی تعلقات قائم رہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے اس اقدام سے دنیا کو پیغام جائے گا کہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کی صورتحال تشویش ناک ہے، جبکہ پاکستان نے جن وجوہات پر یہ فیصلہ کیا ہے ان کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔


یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بھارتی ہائی کمشنر کو ملک چھوڑنے کا حکم

بھارتی وزارت خارجہ نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر اور آرٹیکل 370 کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دیا اور کہا کہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرکے خطے کی تشویش ناک منظر کشی کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

بھارت نے کشمیریوں کے حقوق سلب کرنے کے فیصلے کی نرالی توجیہ بھی پیش کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ اقدامات کا مقصد جموں کشمیر کو ترقی کے مواقع دینا ہے، اور پاکستان کو چاہیے کہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے تاکہ سفارتی رابطوں کے معمول کے ذرائع بحال رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بھارت سے دوطرفہ تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر پاکستان نے بھارت سے دو طرفہ تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Load Next Story