بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا 27 فروری سے زیادہ سخت جواب دیاجائیگا ترجمان پاک فوج

بھارت لائن آف کنٹرول پر کارروائی کا بہانہ تراش رہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر


ویب ڈیسک August 09, 2019
بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانے کے لیے بہانے تراش رہا ہے، ترجمان پاک فوج فوٹوفائل

BEIJING: ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا 27 فروری سے زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔

بھارتی فوجی جنرل نے الزام لگایا ہے کہ پاکستانی فوج لائن آف کنٹرول سے دراندازی کروا رہی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بھارتی جنرل کا بیان ہمیشہ کی طرح جھوٹ کا پلندہ ہے اور بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانے کے لیے جنگ کے بہانے تراش رہا ہے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہندوستان ایسے جھوٹ سے لائن آف کنٹرول پر کارروائی کا بہانہ تراش رہا ہے، لیکن اگر بھارتی فوج نے ایسی کوئی مہم جوئی کی تو پاکستان اسے 27 فروری سے بھی زیادہ سخت جواب دے گا۔



اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ، مزید 70 ہزار فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ انڈیا مقبوضہ کشمیر کی مخدوش صورتحال اور مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر مکمل پابندی ہے جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں ایسا نہیں ہے، عالمی میڈیا اور اقوام متحدہ کے مبصرین حقائق دیکھنے کے لیے آزاد کشمیر کا دورہ کر سکتے ہیں، لیکن کیا بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں میڈیا اور اقوام متحدہ کے مبصرین کو دورے کی اجازت دے سکتی ہے؟۔

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہزاروں انڈین فوجی کئی دہائی سے جاری بہادر کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبا نہیں سکے اور اب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی مزید نفری کی تعیناتی بھی ناکام ہوگی۔



اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان

واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 اور35 اے کو ختم کرتے ہوئے ریاست کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا ہے۔ بھارتی فوج نےکشمیریوں کے احتجاج کو کچلنے اور ان کی آواز دبانے کے لیے مظلوم کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا ہے اوراب تک سیکڑوں حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیاجاچکاہے۔

content.jwplatform.com

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں