ترک اسپیکر کا کشمیر کے معاملے پر اپنی اسمبلی سے قرارداد منظور کرانے اعلان
کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بھارتی اقدامات کی کوئی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں، ترک اسپیکر
ترک اسپیکر مصطفیٰ سنتپ نے اپنی اسمبلی سے کشمیر کے معاملے پر قرارداد منظور کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ترکی کے اسپیکر مصطفیٰ سنتپ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور خطے کی مجموعی اور مقبوضہ کشمیر کی بالخصوص بگڑتی صورتحال پر ترک اسپیکر کو اعتماد میں لیا، اور دونوں اسپیکروں نے کشمیر کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر اتفاق کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کشمیر پر بھارتی جارحیت کھل کر سامنے آ گئی ہے، بھارتی آئین میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے مودی سرکار نے کشمیر کو اپنی نوآبادی بنانے کے مذموم منصوبے پر عمل کیا ہے اور یہ نسل کشی اور مذہبی بنیادوں پر آبادیوں کو تاراج کرنے کی بدترین مثال ہے۔
اسد قیصرنے کہا کہ ترک صدر طیب اردگان نے جس جرات سے کشمیر میں بھارتی اقدامات کی مذمت کی ہے ساری پاکستانی قوم ان کی شکرگزار ہے، پاکستان کی قومی اسمبلی اس تاریخی بھارتی بددیانتی کو تمام بین الاقوامی پارلیمانی اداروں میں اٹھانا چاہتی ہے، اور ترکی میں ہونے والی آئندہ پانچ ملکی اسپیکرز کانفرنس کے ایجنڈے میں کشمیر کی موجودہ صورتحال شامل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
ترک اسپیکر مصطفیٰ سینتپ نے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر شب خون مارا اور کشمیری عوام کو نے یرغمال بنا رکھا ہے، مشکل کی اس گھڑی میں کشمیری اور پاکستانی بھائی بہنوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہم او آئی سی کے اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں جو پاکستانی موقف کی تائید کرتا ہے، اور ترکی بھی پاکستان کے اصولی موقف کی بھرپور تائید کرتا ہے۔
ترک اسپیکر نے اسد قیصر کو یقین دہانی کرواتے ہوئے ترکی کی اسمبلی سے کشمیر کے معاملے پر قرارداد منظور کرانے اعلان کیا، اور کہا کہ ترک پارلیمان کی اس معاملے پر گہری نظر ہے، کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بھارتی اقدامات کی کوئی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ترکی کے اسپیکر مصطفیٰ سنتپ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور خطے کی مجموعی اور مقبوضہ کشمیر کی بالخصوص بگڑتی صورتحال پر ترک اسپیکر کو اعتماد میں لیا، اور دونوں اسپیکروں نے کشمیر کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر اتفاق کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کشمیر پر بھارتی جارحیت کھل کر سامنے آ گئی ہے، بھارتی آئین میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے مودی سرکار نے کشمیر کو اپنی نوآبادی بنانے کے مذموم منصوبے پر عمل کیا ہے اور یہ نسل کشی اور مذہبی بنیادوں پر آبادیوں کو تاراج کرنے کی بدترین مثال ہے۔
اسد قیصرنے کہا کہ ترک صدر طیب اردگان نے جس جرات سے کشمیر میں بھارتی اقدامات کی مذمت کی ہے ساری پاکستانی قوم ان کی شکرگزار ہے، پاکستان کی قومی اسمبلی اس تاریخی بھارتی بددیانتی کو تمام بین الاقوامی پارلیمانی اداروں میں اٹھانا چاہتی ہے، اور ترکی میں ہونے والی آئندہ پانچ ملکی اسپیکرز کانفرنس کے ایجنڈے میں کشمیر کی موجودہ صورتحال شامل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
ترک اسپیکر مصطفیٰ سینتپ نے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر شب خون مارا اور کشمیری عوام کو نے یرغمال بنا رکھا ہے، مشکل کی اس گھڑی میں کشمیری اور پاکستانی بھائی بہنوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہم او آئی سی کے اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں جو پاکستانی موقف کی تائید کرتا ہے، اور ترکی بھی پاکستان کے اصولی موقف کی بھرپور تائید کرتا ہے۔
ترک اسپیکر نے اسد قیصر کو یقین دہانی کرواتے ہوئے ترکی کی اسمبلی سے کشمیر کے معاملے پر قرارداد منظور کرانے اعلان کیا، اور کہا کہ ترک پارلیمان کی اس معاملے پر گہری نظر ہے، کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بھارتی اقدامات کی کوئی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں۔