سندھ اسمبلی نے زیادہ دن اجلاس بلایا پختونخوا 30 بل پاس کر کے سرفہرست
جام کمال اجلاسوں میں شرکت پر سر فہرست، مراد شاہ کا دوسرا، عثمان بزدار کا تیسرا نمبر
پلڈاٹ نے 2018کے عام انتخابات کے بعد صوبائی اسمبلیوں کے پہلے سال کی کارکردگی کے حوالے سے تقابلی جائزے کی رپورٹ جاری کر دی۔
پلڈاٹ کے مطابق 2018 کے عام انتخابات کے بعد پہلے سال کے دوران سندھ اسمبلی نے سب سے زیادہ دن اجلاس بلا کر دیگر تمام اسمبلیوں پر سبقت حاصل کر لی۔ قانون سازی کے حوالے سے خیبرپختونخوا اسمبلی نے سب سے زیادہ30بلز پاس کئے۔
اسی طرح بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال 51 صوبائی اسمبلی کے اجلاسوں میں سے 31 میں شرکت کے ساتھ سر فہرست رہے جبکہ خیبر پختونخوا وہ پہلی اسمبلی تھی جس میں عام انتخابات کے بعد سب سے پہلے تین ماہ کے اندر قائمہ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔
سندھ کی صوبائی اسمبلی نے پہلے سال کے دوران 91دن پر محیط اجلاس بلائے جس کے بعد پنجاب اسمبلی 77دن اجلاس میں رہی، خیبر پختونخوا اسمبلی کے 61دن اجلاس رہے جبکہ بلوچستان 51 دن اجلاس میں رہی۔
پلڈاٹ کے مطابق 2018 کے عام انتخابات کے بعد پہلے سال کے دوران سندھ اسمبلی نے سب سے زیادہ دن اجلاس بلا کر دیگر تمام اسمبلیوں پر سبقت حاصل کر لی۔ قانون سازی کے حوالے سے خیبرپختونخوا اسمبلی نے سب سے زیادہ30بلز پاس کئے۔
اسی طرح بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال 51 صوبائی اسمبلی کے اجلاسوں میں سے 31 میں شرکت کے ساتھ سر فہرست رہے جبکہ خیبر پختونخوا وہ پہلی اسمبلی تھی جس میں عام انتخابات کے بعد سب سے پہلے تین ماہ کے اندر قائمہ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔
سندھ کی صوبائی اسمبلی نے پہلے سال کے دوران 91دن پر محیط اجلاس بلائے جس کے بعد پنجاب اسمبلی 77دن اجلاس میں رہی، خیبر پختونخوا اسمبلی کے 61دن اجلاس رہے جبکہ بلوچستان 51 دن اجلاس میں رہی۔