مالی سال 2019 حکومتی قرضوں میں 31 کھرب 80 ارب کا اضافہ
پہلے سال میں ہونیوالا قرضوں کا اضافہ ن لیگی دورکے 5سال میں لیے گئے قرضوں کا 66 فیصد ہے
مالی سال 2019 کے دوران حکومتی قرضوں میں 31 کھرب 80 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ مالی سال 2019 کے دوران حکومتی قرضوں میں 7کھرب 600ارب روپے کا اضافہ کیا، جس کے بعد سرکاری قرضوں کا حجم آسمان کو چھوتے ہوئے 31 کھرب 80 ارب روپے ہوگیا۔ یہ حجم مسلم لیگ ن دور حکومت کے 5سال میں لیے گئے تمام قرضوں کا 71 فیصد بنتا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے پہلے سال کے دوران ہونے والا قرضوں میں اضافہ پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت کے دوران لیے گئے مجموعی قرضوں سے بھی زائد بنتا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں قرضوں میں مجموعی طور پر 6ہزار ارب روپے اضافہ کیا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے مالی سال 2019 کے دوران 7ہزار 6سو ارب روپے قرضوں میں اضافہ کیا جو بڑھ کو مجموعی طور پر 31 کھرب 80 ارب روپے پر پہنچ گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ مالی سال 2019 کے دوران حکومتی قرضوں میں 7کھرب 600ارب روپے کا اضافہ کیا، جس کے بعد سرکاری قرضوں کا حجم آسمان کو چھوتے ہوئے 31 کھرب 80 ارب روپے ہوگیا۔ یہ حجم مسلم لیگ ن دور حکومت کے 5سال میں لیے گئے تمام قرضوں کا 71 فیصد بنتا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے پہلے سال کے دوران ہونے والا قرضوں میں اضافہ پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت کے دوران لیے گئے مجموعی قرضوں سے بھی زائد بنتا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں قرضوں میں مجموعی طور پر 6ہزار ارب روپے اضافہ کیا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے مالی سال 2019 کے دوران 7ہزار 6سو ارب روپے قرضوں میں اضافہ کیا جو بڑھ کو مجموعی طور پر 31 کھرب 80 ارب روپے پر پہنچ گیا ہے۔