
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی آئینی درخواست میں یہ سوال اٹھایا تھا کہ اٹارنی جنرل کے ذریعے غیر قانونی طور پر جمع کرائے گئے جواب الجواب میں قومی اداروں کی شق کا اضافہ کیا گیا جو اصل شوکاز میں شامل نہیں تھا، معلوم ہوا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے صدر مملکت کو لکھے گئے خطوط کے حوالے سے شوکاز نوٹس میں جسٹس فائزپر اداروں کی تضحیک کی فردجرم عائد کی ہے۔
ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے انکشاف کیا کہ جسٹس فائز نے صدر مملکت کو تین خط لکھے تھے، تیسر اخط منظر عام پر نہیں آیا جس میں میڈیا ٹرائل کی شکایت کی گئی تھی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔