مسلمان خود کو سیاسی طور پر مضبوط کریں خطبہ حج

اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں نجات کا راستہ ہے، الشیخ محمد بن حسن


ویب ڈیسک August 10, 2019
امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے اور نفرتیں ختم کرے، الشیخ محمد بن حسن فوٹو:اسکرین گریب

مسجد نمرہ کے امام الشیخ محمد بن حسن نے خطبہ حج میں کہا ہے کہ مسلمان اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط کریں۔

الشیخ محمد بن حسن نے مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں ہے، قرآن میں فرمایا گیا اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیا جائے اور جدا جدا راستے نہ اختیار کیے جائیں، نبی کریم ﷺ نے مسلم امہ کو ایک جسم کی مانند قرار دیا، مومن اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کریں، ایک دوسرے کیلیے مغفرت کی دعا کریں، نماز قائم کریں اور برائی کو روکیں، اللہ نے انسانوں اور جنات کو اپنی عبادت کیلئے بنایا ہے۔

خطبہ حج میں کہا گیا کہ اسلام دین رحمت ہے، انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کریں، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے اور نفرتیں ختم کرے، رحم دلی سے آپس میں تعاون اور بھائی چارہ قائم کرو، رسول ﷺ نے فرمایا ہے کہ تم زمین والوں پر رحم کرو اللہ تم پر رحم فرمائے گا، اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کریں، والدین کے بعد دیگر رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کریں۔

الشیخ محمد بن حسن نے کہا کہ مسلمان نماز قائم کریں اور اللہ کے راستے پر مضبوطی سے چلیں، اہل ایمان کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے، مسلمان اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط کریں، اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سے پکڑنا چاہیے، مخلوق کو پیدا کرنے کا مقصد ہے اللہ کی عبادت کی جائے، جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اسے دنیا و آخرت کے خوف سے نجات دلاتا ہے۔

خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ کی رحمت بہت وسیع ہے، کائنات پر غور سے اللہ کی وحدانیت پر پختہ ایمان پیدا ہوتا ہے، اے عقل والو اللہ کی کائنات اور اس نظام پر بار بار غور کرو، امت مسلمہ نفرتوں کو مٹادے، نیکی میں تعاون کرے، امت مسلمہ میں جس قدر محبت ہوگی اسی قدر امن ہوگا، جو اپنے نفس کا تزکیہ کرتا ہے اللہ اسے پاکی عطا کرتا ہے، یہ ایام تشریق ہیں، ان ایام میں کثرت سے اللہ کا ذکر کرنا چاہیے، اللہ تعالیٰ امت مسلمہ میں اتحاد و یگانگت پیدا فرمادے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں