مقابلے میں ہلاک دیہاتی کے ورثا کا دھرنا اندس ہائی وے7گھنٹے بند

ٹریفک معطل، گاڑیوں کی طویل قطاریں، مظاہرین نے ٹائر جلائے، تھانیدار اور دیگر کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرنیکا مطالبہ

ورثا کا قتل کا مقدمہ درج نہ ہونے کی صورت میں دوبارہ دھرنے کی دھمکی۔ فوٹو: فائل

جمعرات کو منچھر جھیل کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونیوالے ایوب رودنانی کے ورثاء کا لاش سمیت 9 گھنٹے انڈس ہائی وے پر دھرنا ، ٹائر نذر آتش ، پولیس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ، مقابلے میں گرفتار علی حیدر رودنانی ضمانت پر رہا۔

اے ایس پی سیہون کی یقین دہانی پر احتجاج، ختم قتل کا مقدمہ درج نہ ہوا تو دوبارہ دھرنا دینگے، مظاہرین۔ تفصیلات کے مطابق سیہون تھانے کی حدود میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایوب رودنانی کے ورثا نے عمر رودنانی، سونو خان رودنانی، امداد علی رودنانی کی قیادت میں لاش سمیت 9گھنٹے انڈس ہائی وے پر دھرنا دیا اور ٹائر نذر آتش کیے، دھرنے کی وجہ سے انڈس ہائی وے کے دونوں اطراف ٹریفک معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے ایس ایچ او بھان سید آباد اور پولیس پوسٹ بوبک کے انچارج کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔




بعدازاں اے ایس پی سیہون کی یقین دہانی اور گرفتار علی حیدر رودنانی کو ضمانت پر رہاکرنے کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا، علاوہ ازیں مبینہ مقابلے کا مقدمہ سیہون تھانے پر 6 مسلح افراد کے خلاف درج کرکے ایک رپیٹر ، ایک رائفل اور ایک چھینی گئی موٹرسائیکل برآمد کرنیکا دعویٰ کیا گیا ہے، اے ایس پی سیہون کے مطابق ایوب رودنانی کا تعلق بلو اوٹھو اور چھوٹو جتوئی گروہ سے ہے، ایوب رودنانی کے خلاف ٹنڈورحیم تھانے میں لوٹ مار، ڈکیتی اور پولیس مقابلے کے مقدمے پہلے ہی درج ہیں۔
Load Next Story