امریکا کا جرمنی سے نیٹو اتحاد کے لیے رقم بڑھانے کا مطالبہ
امریکی صدر ٹرمپ کو جرمن چانسلر کی طرف سے جرمنی کے دفاعی بجٹ میں اضافے سے گریز پر تشویش ہے۔
ISLAMABAD:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک نمائندے نے جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل پر زور دیا ہے کہ وہ جرمنی کے دفاعی بجٹ کے اخراجات میں اضافے پر رضا مند ہو جائیں مبادہ کہ امریکا نے اپنی فوجیں جو جرمنی میں تعینات کر رکھی ہیں انھیں یہاں سے ہٹا کر پولینڈ میں متعین کر دیا جائے۔
جرمنی میں امریکا کے سفیر رچرڈ گوینل نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو جرمن چانسلر کی طرف سے جرمنی کے دفاعی بجٹ میں اضافے سے گریز پر تشویش ہے۔ ان کی فوج نیٹو فوج میں شامل ہے، وہ اپنے دفاعی بجٹ میں اپنی جی ڈی پی کا صرف 2 فیصد پر رضامندی ظاہر کرتی ہیں جو کافی نہیں ہے حالانکہ انھیں نیٹو اتحاد کے مینڈیٹ پر عمل کرنا چاہیے۔
امریکی سفیر نے مزید کہا کہ اگر آپ پوچھتے ہیں کہ امریکا اس نیٹو اتحاد میں کیا خرچ کرتا ہے تو اس کا جواب ہے کہ امریکا اس نیٹو اتحاد کے لیے اپنے 50 ہزار فوجی جوان دیتا ہے جب کہ جرمنی اپنے بجٹ کے فاضل حصے میں سے صرف تھوڑی سی اضافی رقم نیٹو اتحاد کو دیتا ہے۔ مشرقی یورپ کے ممالک جن میں پولینڈ اور لٹویا بھی شامل ہیں، وہ روس سے خوفزدہ ہیں جس نے 2014 میں یوکرائن کے علاقے کریمیا پر قبضہ کر لیا تھا، اس وجہ سے متذکرہ ممالک نے نیٹو کے لیے اپنے بجٹ اخراجات میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ کر دیا اور اب امریکی صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ جرمنی بھی اپنے نیٹو کے بجٹ میں کم از کم اتنا ہی اضافہ ضرور کر دے۔
ادھر جرمنی کا کہنا ہے کہ جب سے امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ صدر بنے ہیں، جرمنی کے امریکا کے ساتھ تعلقات گراوٹ کا شکار ہو گئے ہیں اور اب ان دونوں ممالک میں کئی مسائل پر ہم آہنگی برقرار نہیں رہی بالخصوص ایران کے تجارتی ٹیرف کے معاملے میں نیز روس سے جرمنی آنے والے گیس کی دو پائپ لائنوں پر بھی دونوں ملکوں میں اختلافات ہیں۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا جرمنی میں تعینات اپنے 1000 فوجیوں کو وہاں سے لے کر پولینڈ میں متعین کر دے گا جو روس کی طرف سے کسی ممکنہ حملے کی مزاحمت کریں گے۔
دریں اثناء پولینڈ میں امریکی سفیر جارج موس باچر نے بھی جرمنی پر اسی قسم کا الزام عائد کیا ہے کہ وہ نیٹو کے دفاعی نظام کے لیے اپنے حصے کی رقوم میں اضافہ کرنے سے اجتناب کر رہا ہے جو اسے نہیں کرنا چاہیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک نمائندے نے جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل پر زور دیا ہے کہ وہ جرمنی کے دفاعی بجٹ کے اخراجات میں اضافے پر رضا مند ہو جائیں مبادہ کہ امریکا نے اپنی فوجیں جو جرمنی میں تعینات کر رکھی ہیں انھیں یہاں سے ہٹا کر پولینڈ میں متعین کر دیا جائے۔
جرمنی میں امریکا کے سفیر رچرڈ گوینل نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو جرمن چانسلر کی طرف سے جرمنی کے دفاعی بجٹ میں اضافے سے گریز پر تشویش ہے۔ ان کی فوج نیٹو فوج میں شامل ہے، وہ اپنے دفاعی بجٹ میں اپنی جی ڈی پی کا صرف 2 فیصد پر رضامندی ظاہر کرتی ہیں جو کافی نہیں ہے حالانکہ انھیں نیٹو اتحاد کے مینڈیٹ پر عمل کرنا چاہیے۔
امریکی سفیر نے مزید کہا کہ اگر آپ پوچھتے ہیں کہ امریکا اس نیٹو اتحاد میں کیا خرچ کرتا ہے تو اس کا جواب ہے کہ امریکا اس نیٹو اتحاد کے لیے اپنے 50 ہزار فوجی جوان دیتا ہے جب کہ جرمنی اپنے بجٹ کے فاضل حصے میں سے صرف تھوڑی سی اضافی رقم نیٹو اتحاد کو دیتا ہے۔ مشرقی یورپ کے ممالک جن میں پولینڈ اور لٹویا بھی شامل ہیں، وہ روس سے خوفزدہ ہیں جس نے 2014 میں یوکرائن کے علاقے کریمیا پر قبضہ کر لیا تھا، اس وجہ سے متذکرہ ممالک نے نیٹو کے لیے اپنے بجٹ اخراجات میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ کر دیا اور اب امریکی صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ جرمنی بھی اپنے نیٹو کے بجٹ میں کم از کم اتنا ہی اضافہ ضرور کر دے۔
ادھر جرمنی کا کہنا ہے کہ جب سے امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ صدر بنے ہیں، جرمنی کے امریکا کے ساتھ تعلقات گراوٹ کا شکار ہو گئے ہیں اور اب ان دونوں ممالک میں کئی مسائل پر ہم آہنگی برقرار نہیں رہی بالخصوص ایران کے تجارتی ٹیرف کے معاملے میں نیز روس سے جرمنی آنے والے گیس کی دو پائپ لائنوں پر بھی دونوں ملکوں میں اختلافات ہیں۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا جرمنی میں تعینات اپنے 1000 فوجیوں کو وہاں سے لے کر پولینڈ میں متعین کر دے گا جو روس کی طرف سے کسی ممکنہ حملے کی مزاحمت کریں گے۔
دریں اثناء پولینڈ میں امریکی سفیر جارج موس باچر نے بھی جرمنی پر اسی قسم کا الزام عائد کیا ہے کہ وہ نیٹو کے دفاعی نظام کے لیے اپنے حصے کی رقوم میں اضافہ کرنے سے اجتناب کر رہا ہے جو اسے نہیں کرنا چاہیے۔