کراچی سے لاپتہ نوجوان کی اڈیالہ جیل میں موجودگی کا انکشاف
اپریل میں رینجرزنے گھرسے حراست میں لے کرنامعلوم مقام پرمنتقل کیا تھا
کراچی سے لاپتہ نوجوان کی اڈیالہ جیل میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے،ماہ اپریل میں رینجرزنے سہراب گوٹھ میں آپریشن کے دوران نوجوان کوگھرسے حراست میں لے کرنامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ۔
جس کے بعد سے اہل خانہ دربدرکی ٹھوکریں کھانے پرمجبور تھے،سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائرکی لیکن قانون نافذکرنے والے ادارے اسے پیش کرنے میں ناکام رہے،اہلخانہ راولپنڈی گئے جہاں سے عدالتی احکام کے بعد سعید سے ملاقات کی،اہلخانہ نے امید ظاہرکی ہے کہ قانونی چارہ جوئی کے بعد جلد ہی سعید کو اڈیالہ جیل سے رہائی مل جائے گی، نوجوان سعید اللہ ولد عبدالمومن کے اہل خانہ نے اپنی رہائش گاہ واقع سہراب گوٹھ پر بتایا کہ سعید اللہ 5 بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہے اور ان کی سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر میں گوشت کی دکان ہے۔
5 اپریل کو رینجرز نے علاقے میں آپریشن کیا اور اس دوران دیگر کئی افراد کی طرح سعیدکوبھی اپنے ہمراہ لے گئے، اس کے بعد متعدد مرتبہ رینجرز سے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی تسلی بخش جواب نہیں مل سکا جبکہ متعلقہ تھانے کو تحریری درخواست دے دی گئی، بعدازاں سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا ۔
جس کے بعد متعدد مرتبہ سماعت ہوئی لیکن سعید اللہ کو پیش نہیں کیا جاسکا ، کئی ماہ کی جدوجہد کے بعد انھیں پتہ چلا کہ سعید اللہ اڈیالہ جیل میں قید ہے جس کے بعد اہل خانہ اسلام آباد روانہ ہوئے ،اہلخانہ نے ایکسپریس کو بتایاکہ عدالتی احکام حاصل کرنے کے بعد ملاقات کی سعید نے بتایا کہ سادہ لباس اہلکاروں نے اسے اسلام آباد منتقل کرنے کے بعد اسے ایک نئے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حوالے کردیا جس نے ایک نیا مقدمہ دائرکرکے اسے اڈیالہ جیل روانہ کردیا ، اہل خانہ نے بتایا کہ سعید کی اڈیالہ جیل سے بازیابی کے لیے مزید قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے اورامید ہے کہ جلد ہی سعید کو رہائی نصیب ہوجائے گی۔
جس کے بعد سے اہل خانہ دربدرکی ٹھوکریں کھانے پرمجبور تھے،سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائرکی لیکن قانون نافذکرنے والے ادارے اسے پیش کرنے میں ناکام رہے،اہلخانہ راولپنڈی گئے جہاں سے عدالتی احکام کے بعد سعید سے ملاقات کی،اہلخانہ نے امید ظاہرکی ہے کہ قانونی چارہ جوئی کے بعد جلد ہی سعید کو اڈیالہ جیل سے رہائی مل جائے گی، نوجوان سعید اللہ ولد عبدالمومن کے اہل خانہ نے اپنی رہائش گاہ واقع سہراب گوٹھ پر بتایا کہ سعید اللہ 5 بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہے اور ان کی سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر میں گوشت کی دکان ہے۔
5 اپریل کو رینجرز نے علاقے میں آپریشن کیا اور اس دوران دیگر کئی افراد کی طرح سعیدکوبھی اپنے ہمراہ لے گئے، اس کے بعد متعدد مرتبہ رینجرز سے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی تسلی بخش جواب نہیں مل سکا جبکہ متعلقہ تھانے کو تحریری درخواست دے دی گئی، بعدازاں سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا ۔
جس کے بعد متعدد مرتبہ سماعت ہوئی لیکن سعید اللہ کو پیش نہیں کیا جاسکا ، کئی ماہ کی جدوجہد کے بعد انھیں پتہ چلا کہ سعید اللہ اڈیالہ جیل میں قید ہے جس کے بعد اہل خانہ اسلام آباد روانہ ہوئے ،اہلخانہ نے ایکسپریس کو بتایاکہ عدالتی احکام حاصل کرنے کے بعد ملاقات کی سعید نے بتایا کہ سادہ لباس اہلکاروں نے اسے اسلام آباد منتقل کرنے کے بعد اسے ایک نئے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حوالے کردیا جس نے ایک نیا مقدمہ دائرکرکے اسے اڈیالہ جیل روانہ کردیا ، اہل خانہ نے بتایا کہ سعید کی اڈیالہ جیل سے بازیابی کے لیے مزید قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے اورامید ہے کہ جلد ہی سعید کو رہائی نصیب ہوجائے گی۔