ملک بھر میں جشن آزادی بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
جشن آزادی کے ساتھ یوم یکجہتی کشمیر کا انعقاد، پاکستان زندہ باد کے ساتھ کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے
ملک بھر میں 72 واں جشن آزادی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔
پاکستان سمیت دنیا بھرمیں جہاں جہاں پاکستانی مقیم ہیں انہوں نے 14 اگست کو یوم آزادی ''کشمیر بنے گا پاکستان '' کے جوش وجذبے کے تحت منایا۔ یوم آزادی پر دن کا آغاز نماز فجر کے بعد مساجد میں وطن کی سلامتی، ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی، قومی یکجہتی اور اخوت و بھائی چارے کی دعاؤں سے ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں 31 جب کہ صوبائی داراالحکومتوں میں 21 ، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہوئی جس کے مہمان خصوصی صدر مملک عارف علوی تھے جب کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات سمیت غیر ملکی سفیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی موجود ہے۔
''کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے''
کنونشن سینٹر اسلام آباد میں پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ آج کا دن قومی تاریخ میں خاص اہمیت کا حامل ہے، آج کے دن اللہ نے ہمیں آزادی کی نعمت عطا فرمائی، ہمارے قائدین کی قربانیوں کی بدولت ہم آزاد فضاوَں میں سانس لے رہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ دعا ہے کہ قومی پرچم آزاد فضاوَں میں تا قیامت لہراتا رہے، اس سال آج کا دن یوم یکجہتی کشمیر بھی ہے،دنیا دیکھ رہی ہے پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے، ساتھ ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔ پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کمی کی ہے، پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
گارڈز کی تبدیلی
کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے مزار قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھالے۔ لاہور میں مزار اقبال پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں ناردرن لائٹ انفنٹری کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔
صدر مملکت و وزیر اعظم کا خصوصی پیغام
یوم آزادی پر اپنے پیغام میں صدرعارف علوی نے کہا ہے بھارتی حکومت کا کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا یک طرفہ فیصلہ گھناؤنی سازش اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدہ کی سنگین خلاف ورزی ہے، بھارت جان لے آزادی کی تحریکوں کو اوچھے ہتھکنڈوں اورجبر و ستم سے دبایا نہیں جا سکتا۔
وزیراعظم عمران خان نے اندرون و بیرون پاکستانیوں کو مبارکبادی پیغام میں کہا آج ہم سب اس عزم کا اعادہ کریں کہ ترقی یافتہ اور خوشحال مملکت بنانے کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی دبانے کے لیے جو یک طرفہ اقدام کیا ہے اس نے پوری پاکستانی قوم کو جگا دیا ہے اور ہرپاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے قومی پرچم کے ساتھ آزاد کشمیر کا پرچم بھی لہرا رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے ہمارے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں جب کہ بچوں کا جوش و جذبہ بھی دیدنی ہے۔
دنیا بھر کی طرح پاکستانی قوم نے بھی تحریک آزادی کشمیر کے خلاف بھارتی ہتھکنڈے مسترد کردیئے ہیں اور اس بار یوم آزادی کو بطور یکجہتی کشمیر منانے کا عزم کیا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھرمیں جہاں جہاں پاکستانی مقیم ہیں انہوں نے 14 اگست کو یوم آزادی ''کشمیر بنے گا پاکستان '' کے جوش وجذبے کے تحت منایا۔ یوم آزادی پر دن کا آغاز نماز فجر کے بعد مساجد میں وطن کی سلامتی، ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی، قومی یکجہتی اور اخوت و بھائی چارے کی دعاؤں سے ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں 31 جب کہ صوبائی داراالحکومتوں میں 21 ، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہوئی جس کے مہمان خصوصی صدر مملک عارف علوی تھے جب کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات سمیت غیر ملکی سفیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی موجود ہے۔
''کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے''
کنونشن سینٹر اسلام آباد میں پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ آج کا دن قومی تاریخ میں خاص اہمیت کا حامل ہے، آج کے دن اللہ نے ہمیں آزادی کی نعمت عطا فرمائی، ہمارے قائدین کی قربانیوں کی بدولت ہم آزاد فضاوَں میں سانس لے رہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ دعا ہے کہ قومی پرچم آزاد فضاوَں میں تا قیامت لہراتا رہے، اس سال آج کا دن یوم یکجہتی کشمیر بھی ہے،دنیا دیکھ رہی ہے پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے، ساتھ ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔ پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کمی کی ہے، پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
گارڈز کی تبدیلی
کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے مزار قائد پر گارڈز کے فرائض سنبھالے۔ لاہور میں مزار اقبال پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں ناردرن لائٹ انفنٹری کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔
صدر مملکت و وزیر اعظم کا خصوصی پیغام
یوم آزادی پر اپنے پیغام میں صدرعارف علوی نے کہا ہے بھارتی حکومت کا کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا یک طرفہ فیصلہ گھناؤنی سازش اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدہ کی سنگین خلاف ورزی ہے، بھارت جان لے آزادی کی تحریکوں کو اوچھے ہتھکنڈوں اورجبر و ستم سے دبایا نہیں جا سکتا۔
وزیراعظم عمران خان نے اندرون و بیرون پاکستانیوں کو مبارکبادی پیغام میں کہا آج ہم سب اس عزم کا اعادہ کریں کہ ترقی یافتہ اور خوشحال مملکت بنانے کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی دبانے کے لیے جو یک طرفہ اقدام کیا ہے اس نے پوری پاکستانی قوم کو جگا دیا ہے اور ہرپاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے قومی پرچم کے ساتھ آزاد کشمیر کا پرچم بھی لہرا رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے ہمارے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں جب کہ بچوں کا جوش و جذبہ بھی دیدنی ہے۔
دنیا بھر کی طرح پاکستانی قوم نے بھی تحریک آزادی کشمیر کے خلاف بھارتی ہتھکنڈے مسترد کردیئے ہیں اور اس بار یوم آزادی کو بطور یکجہتی کشمیر منانے کا عزم کیا ہے۔