ظفر بلوچ کے قتل میں نبیل گبول کو نامزد کرکے اصل ملزمان کو بچایاگیا رابطہ کمیٹی
ظفر بلوچ کا قتل گینگ وار کے درمیان ہونے والی لڑائی کا شاخسانہ ہے، خالد مقبول صدیقی
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ظفر بلوچ کے قتل میں نبیل گبول کو نامزد کرکے اصل ملزمان کو بچایا گیا ہے۔
اسلام آباد میں نبیل گبول کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ کے آئی جی شاہد حیات خان خود کہہ چکے ہیں کہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ ظفر بلوچ کا قتل گینگ وار کے درمیان ہونے والی لڑائی کا شاخسانہ ہے، ظفر بلوچ کے قتل میں نبیل گبول کو نامزد کرکے ان کے قتل میں ملوث کرکے اصل ملزموں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ حکومت نے لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں کو اپنا دوست قرار دے کر کراچی شہر میں گینگ وار کے ملزمان کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور ظفر بلوچ گینگ وار کی آپس کی لڑائی میں مارے گئے، ان کے قتل کے میں ملوث اصل مجرموں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا جب کہ نبیل گبول کے خلاف قتل کا جھوٹا مقدمہ آپریشن کوسیاسی انتقام کی طرف موڑنےکی سازش ہے، ہم اس سازش سے صدر، وزیراعظم اور وزیرداخلہ کوآگاہ کرناچاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں نبیل گبول کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ کے آئی جی شاہد حیات خان خود کہہ چکے ہیں کہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ ظفر بلوچ کا قتل گینگ وار کے درمیان ہونے والی لڑائی کا شاخسانہ ہے، ظفر بلوچ کے قتل میں نبیل گبول کو نامزد کرکے ان کے قتل میں ملوث کرکے اصل ملزموں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ حکومت نے لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں کو اپنا دوست قرار دے کر کراچی شہر میں گینگ وار کے ملزمان کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور ظفر بلوچ گینگ وار کی آپس کی لڑائی میں مارے گئے، ان کے قتل کے میں ملوث اصل مجرموں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا جب کہ نبیل گبول کے خلاف قتل کا جھوٹا مقدمہ آپریشن کوسیاسی انتقام کی طرف موڑنےکی سازش ہے، ہم اس سازش سے صدر، وزیراعظم اور وزیرداخلہ کوآگاہ کرناچاہتے ہیں۔