کراچی میں ٹارگٹڈ کارروائیوں کے دوران کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جارہاوزیراعلیٰ سندھ

ایم کیوایم کے ندیم ہاشمی کو تحقیقات کے بعدعدم ثبوت پررہا کیا گیا ضروری نہیں کہ نبیل گبول کوگرفتار کیاجائے،قائم علی شاہ


ویب ڈیسک September 21, 2013
جرائم پیشہ افراد کے خلاف رینجرز اور پولیس اہلکار جذبے کے تحت آپریشن کررہے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ۔ فوٹو: فائل

وزیر اعلیٰ سندھ یسد قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر میں ٹارگٹڈ کارروائی کے دوران کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا،شہر کا مسئلہ 25 سال پرانا مسئلہ جسے دو ہفتوں میں حل نہیں کیا جاسکتا۔

وزیراعلیٰ ہاوٴس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کے بعد دیگر صوبائی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں امن کا قیام صرف یہاں کے شہریوں کا ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے عوام کا مطالبہ تھا، اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی گئی۔ انہوں نےکہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صرف اور صرف جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی ہو، وہ بڑے وثوق سے کہتے ہیں کہ اب تک کہ اقدامات بلاتفریق اور غیرجانبدار ہوئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی سے ٹارگٹ کلرز، اغوا برائے تاوان اور بھتاخوری کے ملزمان کا خاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے، یہ مسائل 25 سال پرانے ہیں اسے دو ہفتوں میں ختم نہیں کیا جاسکتا تاہم حالیہ کارروائیوں سے جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز اور پولیس اہلکار جذبے کے تحت آپریشن کررہے ہیں، روزانہ ڈی جی رینجرز 24 گھنٹوں میں دو مرتبہ اپنی کارروائیوں سے تحریری طور پر آگاہ کرتے ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے انہیں گھنٹہ وار بنیادوں پر کارروائیوں کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔

قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ٹارگٹڈ کارروائیوں کے آغاز سے اب تک شہر بھر کے مختلف علاقوں میں ایک ہزار 600 سے زائد چھاپے مارے گئے جن میں اغوا برائے تاوان کے 16 اور ڈکیتیوں میں ملوث 105 ملزمان گرفتار ہوئے ہیں ۔ اس کے علاوہ 68 کے قریب واقعات میں پولیس اور رینجرز کو مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا جس میں 16 جرائم پیشہ لوگ مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں میں مزید تیزی آئے گی، متحدہ قومی موومنٹ کے ندیم ہاشمی کو تحقیقات کے بعد عدم ثبوت پر رہا کیا گیا ضروری نہیں کہ نبیل گبول کو گرفتار کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں