شام پر حملے کے خدشات کم ہوئے ہیں ٹلے نہیں

شام نے اپنے کیمیائی ذخائر کے بارے میں تفصیلات اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے میں جمع کرانا شروع کر دی ہیں۔


Editorial September 21, 2013
کیمیائی حملے میں شامی حکومت ملوث نہیں بلکہ شواہد شامی باغیوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں, ولادی میر پیوٹن فوٹو: رائٹرز/فائل

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شام نے اپنے کیمیاوی ذخائر کے بارے میں تفصیلات اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے میں جمع کرانا شروع کر دی ہیں جب کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ شامی حکومت کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال میں ملوث نہیں۔ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادی میرپوٹن نے کہا کہ کیمیائی حملے میں شامی حکومت ملوث نہیں بلکہ شواہد شامی باغیوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ پیوٹن نے کہا کہ شام پہلے سے ہی خود کو کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کا رکن سمجھتا ہے، وہ ہتھیار استعمال کرنے کی غلطی نہیں کر سکتا۔ ادھر شامی حکومت کے ایک سینئر افسر نے کہا ہے کہ شام ملک میں تیس ماہ سے جاری خانہ جنگی کو ختم کرانا چاہتا ہے جس میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک جب کہ بیس لاکھ سے زاید جان بچانے کے لیے ملک سے فرار ہو کر جا چکے ہیں۔

واضح رہے شام کو اقوام متحدہ کی طرف سے اپنے کیمیاوی اسلحے کی تفصیلات جمع کرانے کے لیے جو ڈیڈ لائن دی گئی تھی، شام نے اس کی پابندی کرتے ہوئے ڈیڈ لائن ختم ہونے سے پہلے ہی مطلوبہ تفصیلات جمع کرانا شروع کر دیں۔ ہالینڈ کے بین الاقوامی شہر دی ہیگ میں قائم کیمیاوی ہتھیاروں کے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے ''او پی سی ڈبلیو'' کے مطابق انھیں شامی حکومت کی طرف سے ابتدائی معلومات موصول ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ ان ہتھیاروں کو تلف کرنے کی ذمے داری بھی اسی ادارے او پی سی ڈبلیو کی ہو گی جس کے ٹیکنیکل سیکریٹریٹ میں شام کی طرف سے پیش کردہ معلومات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ایک سفارتی اہلکار کے مطابق او پی سی ڈبلیو کو شام کی طرف سے موصول ہونے والی دستاویز کا حجم خاصا ضخیم ہے۔

واضح رہے امریکا شام پر کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کے الزام میں حملہ کرنے کے لیے پر تول رہا تھا کہ روس اس کی راہ میں مزاحم ہو گیا۔ دوسری طرف شام کے شہر الیپو اور دیگر علاقوں میں باغیوں اور سرکاری فوج میں جھڑپیں بدستور جاری ہیں۔ دریں اثناء واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کو اگلے ہفتے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے قرارداد منظور کر لینی چاہیے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری بدستور اصرار کر رہے ہیں، شامی حکومت ہی مخالفین پر کیمیاوی حملے کر رہی ہے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ثابت ہو چکا ہے کہ دمشق کے نواح میں کیمیائی حملے کے پیچھے شامی حکومت ملوث تھی۔ ایک جانب شامی حکومت اپنے کیمیائی ہتھیاروں کی تفصیلات اقوام متحدہ کو پیش کررہی ہے تو دوسری جانب امریکا کے وزیر خارجہ یہ فرما رہے ہیں کہ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ کیمیائی ہتھیار شامی حکومت نے ہی کیے ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ امریکا کی نیت ٹھیک نہیں ہے، وہ تاک میں بیٹھا ہے اور اسے جب بھی موقع ملا ، شام پر حملہ کردیا جائے گا۔ روس نے مزاحمت کرکے مسلم ملکوں کو موقع دیا کہ وہ اب بھی ہوش کے ناخن لیں اور شام کے بحران کو حل کرنے کے لیے ایسے اقدامات کریں جن کے نتیجے میں غیرملکی قوتوں کو مداخلت کو روکا جائے اور شام میں امن قائم ہوسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں