محکمہ تعلیم مٹیاری میں بڑے پیمانے پر جعلی بھرتیوں کا انکشاف تحقیقات شروع

اینٹی کرپشن ٹیم نے نئے بھرتی ہونے والے تمام سرکاری ملازمین کو اپنی دستاویزات سمیت طلب کرلیا ہے۔

علاقے کے سماجی حلقوں نے محکمہ ایجوکیشن سے کرپشن ختم کرکے جعلی نوکریاں اور جعلی کاغذات پر نوکری حاصل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مٹیاری محکمہ ایجوکیشن مین جعلی بھرتیوں کا انکشاف ، اینٹی کرپشن کی ٹیم نے ایجوکیشن دفتر میں ڈیرے ڈال دیے۔

انکوائری شروع ، رشوت اور کرپشن کے الزام میں 2 افسران پہلے سے گرفتار، جعلی سرٹیفکیٹس کی چھان بین بھی جاری ، پیسے دیکر بھرتی ہونے والے اساتذہ اور لوئر اسٹاف آفس میں طلب، درجنوں ملازمین گرفتاری کے خوف سے فرار ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق ٹیاری محکمہ ایجوکیشن میں ایک سو سے زائد جعلی بھرتیوں کے انکشاف کے بعد اینٹی کرپشن کراچی، حیدر آباد کی ٹیم نے کچھ روز پہلے چھاپہ مار کر کرپشن کے الزام میں 2 افسران گلزار اور نظام سموں کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد اینٹی کرپشن ٹیم نے 3 دنوں سے مٹیاری محکمہ ایجوکیشن میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ای ڈی او عطاء اللہ بھٹو کے دور میں 73 ایسے نئے ملازمین جن میں سے بیشتر کے سرٹیفکیٹ جعلی یا دیگر اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں جو ہر ماہ گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرتے ہین۔




اینٹی کرپشن ٹیم نے نئے بھرتی ہونے والے تمام سرکاری ملازمین کو اپنی دستاویزات سمیت طلب کرلیا ہے جس کے بعد درجنوں ملازمین غائب ہوگئے۔جبکہ اس سے پہلے بھی اینٹی کرپشن کی ٹیم محکمہ ایجوکیشن مٹیاری کے آفسوں کو سیل کرکے ریکارڈ بھی لے گئی تھی۔ لیکن گزشتہ انکوائریاں بے سود ہوکر رہ گئی تھیں۔کرپشن کے الزام میں ایجوکیشن افسر عطاء اللہ بھٹو کئی مرتبہ مقدمات کا ساما بھی کرچکا ہے لیکن حکمرانوں کا نور نظر ہونے کی وجہ سے ہر بار نئی بھرتیوں کے وقت انھیں ضلع کا افسر بنادیا جاتا ہے۔علاقے کے سماجی حلقوں نے محکمہ ایجوکیشن سے کرپشن ختم کرکے جعلی نوکریاں اور جعلی کاغذات پر نوکری حاصل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Load Next Story