عوامی قرضوں کے حجم میں 12 ٹریلین کا اضافہ
حکومت کے اس اقدام سے مستقبل میں قرضوں کی بروقت ادائیگی میں مدد ملے گی۔
حکومت نے گزشتہ مالی سال میں عوامی قرضوں کے حجم میں 1.2ٹریلین کا اضافہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے معاشی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے نئے قرضوں کے حصول پر پابندی کے بعد حکومت کے اس اقدام سے مستقبل میں قرضوں کی بروقت ادائیگی میں مدد ملے گی۔
وفاقی وزیر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت کو گذشتہ مالی سال 2018-19 میں عوامی قرض میں 7.6ٹریلین کے اضافے پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔
جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ 1.2ٹریلین توازن ادائیگی کے لیے مددگار ثابت ہونگے۔
حماد اظہر نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈ کی ادائیگیاں جلد شروع ہوجائیں گی۔ ہمیں معاشی نظام کے استحکام کے لیے ایسے کسی اقدام کی ضرورت ہے۔ گزشتہ مالی سال میں حکومت نے مرکزی بینک کے ذریعے اپنی ادائیگیوں کے معاملات جاری رکھے تاہم اب آئی ایم ایف نے ایسے قرضوں پر پابندی لگادی ہے۔
وفاقی وزیر برائے معاشی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے نئے قرضوں کے حصول پر پابندی کے بعد حکومت کے اس اقدام سے مستقبل میں قرضوں کی بروقت ادائیگی میں مدد ملے گی۔
وفاقی وزیر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت کو گذشتہ مالی سال 2018-19 میں عوامی قرض میں 7.6ٹریلین کے اضافے پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔
جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ 1.2ٹریلین توازن ادائیگی کے لیے مددگار ثابت ہونگے۔
حماد اظہر نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈ کی ادائیگیاں جلد شروع ہوجائیں گی۔ ہمیں معاشی نظام کے استحکام کے لیے ایسے کسی اقدام کی ضرورت ہے۔ گزشتہ مالی سال میں حکومت نے مرکزی بینک کے ذریعے اپنی ادائیگیوں کے معاملات جاری رکھے تاہم اب آئی ایم ایف نے ایسے قرضوں پر پابندی لگادی ہے۔