جبرالٹر کی عدالت نے ایرانی بحری جہاز کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

جبرالٹر پر برطانوی فورس نے شام کو تیل سپلائی کرنے کے الزام میں 4 جولائی کو ایرانی آئل ٹینکر کو تحویل میں لے لیا تھا

عدالت نے ایرانی آئل ٹینکر کو مزید کچھ عرصے تحویل میں رکھنے کی امریکی درخواست مسترد کردی۔ فوٹو : فائل

عدالت عظمٰی نے ایک ماہ قبل قبضے میں لیے گئے ایران کے تیل بردار بحری جہاز 'گریس-1' کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم صادر کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے زیر انتظام جزیرہ جبرالٹر کے سپریم کورٹ میں ایران کے آئل ٹینکر کو قبضے میں رکھنے کے لیے امریکی درخواست پر سماعت ہوئی، فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے امریکی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ایرانی بحری جہاز کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

جبرالٹر کی عدالت عظمٰی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایرانی حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آئل ٹینکر کو شام سمیت کسی بھی ایسے ملک نہیں بھیجا جائے گا جہاں یورپی یونین یا کسی عالمی ادارے کی جانب سے پابندیاں عائد ہوں گی جس کے باعث بحری جہاز کو مزید قبضے میں رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ایران نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر قبضے میں لے لیا


جبرالٹر انتظامیہ کے وکیل نے عدالت کو فیصلے پر فوری عمل درآمد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایرانی آئل ٹینکر گریس- ون کو جلد روانہ کردیا جائے گا تاہم امید ہے ایران اپنی یقین دہانی پر عمل کرتے ہوئے جہاز کو کسی بھی ایسے ملک نہیں بھیجے گا جہاں تیل کی ترسیل پر عالمی پابندی عائد ہو۔

یہ خبر پڑھیں : ایران نے اپنا آئل ٹینکرز نہ چھوڑنے پر برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دیدی

واضح رہے کہ 4 جولائی کو جبرالٹر پولیس اور برطانوی اسپیشل فورسز نے ایرانی جہاز گریس ون کو یورپی یونین کی جانب سے عائد پابندیوں کے برخلاف شام کو تیل کی سپلائی کے شبے میں قبضے میں لیا تھا جس پر ایران نے 16 دن بعد اپنی دھمکی پر عمل درآمد کرتے ہوئے برطانیہ کے بحری جہاز کو تحویل میں لے لیا تھا۔
Load Next Story