ایٹمی حملے میں پہل کرسکتے ہیں بھارتی وزیر دفاع
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایٹمی دھماکا کرنے کی 21 ویں سالگرہ کے موقع پر دھماکے کے مقام پوکھران میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ہم جوہری ہتھیار کے استعمال میں پہل نہ کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں لیکن مستقبل میں حالات کو دیکھتے ہوئے پالیسی تبدیل بھی کی جا سکتی ہے۔
کسی بھارتی وزیر دفاع کی جانب سے ایٹمی جنگ کی دھمکی پہلی بار نہیں دی گئی ہے بلکہ اس سے قبل بھی وزیراعظم نریندرا مودی کے ہی سابق وزیر دفاع منوہر پاریکر نے بھی نومبر 2016 میں 'نو فرسٹ یوز' کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ انڈیا کو ایٹمی ہتھیار کے جنگ کے دوران پہلی ترجیح کے طور استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
Pokhran is the area which witnessed Atal Ji's firm resolve to make India a nuclear power and yet remain firmly committed to the doctrine of 'No First Use'. India has strictly adhered to this doctrine. What happens in future depends on the circumstances.
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنی دھمکی کو ٹویٹر پر بھی دہراتے ہوئے لکھا کہ ہم ابھی بھی ایٹمی ہتھیاروں کی Not First Use پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ البتہ مستقبل میں کیا ہوگا، وہ حالات پر منحصر ہے۔ انڈیا کا جوہری صلاحیت کا ایک ذمہ دار ملک بننا ہر شہری کے لیے باعث فخر ہے اور سابق وزیراعظم اٹل واجپائی کا احسان کبھی نہیں چکایا جا سکتا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور دیگر پابندیاں برقرار رہیں گی، بھارتی سپریم کورٹ
واضح رہے کہ پہلے 1974 میں اندرا گاندھی کے دور حکومت میں انڈیا نے پہلی بار جوہری تجربہ کیا گیا تھا جب کہ دوسری بار 1998 میں اٹل بہاری واجپائی کے دور میں جوہری تجربے کیے گئے تھے جس کے بعد بھارت نے 'نو فرسٹ یوز' کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت ایٹمی ہتھیاروں کو دوران جنگ پہلی ترجیح کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔