کراچی میں فارم ہاؤس سے فرار ہونے والے سات مگرمچھ دوبارہ پکڑلیے گئے
تمام مگرمچھ اسٹیل ٹاؤن کے فارم ہاؤس کی دیوار گرنے سے فرار ہوگئے تھے جنہیں اداروں نے دوبارہ پکڑلیا ہے۔
ایک فارم ہاؤس سے فرار ہونے والے سات مگرمچھوں کو خاصی تگ و دو کے بعد دوبارہ قابو کرلیا گیا ہے۔
اسٹیل ٹاون میں واقع فارم ہاوس کی دیوار گرنے سے اندرموجودسات مگرمچھ بھاگ نکلےتھے۔ اس کے بعد ریسکیو اداروں نے بھاگ دوڑ شروع کی اور پہلے پانچ مگرمچھوں کو قابو کرلیا ۔ اس کے بعد پانی کے ایک جوہڑ میں مزید دو مگرمچھوں کو بھی پکڑ لیا گیا۔
شہر کے مضافاتی علاقے اسٹیل ٹاون میں واٹر فلٹرپلانٹ کے قریب واقع فارم ہاوس کی دیوارگذشتہ دنوں شہر میں ہونے والی موسلادھاربارشوں کے دوران کمزور ہوکرجمعرات کی شب گرگئی تھی جس کی وجہ سے فارم ہاوس کے اندر موجود سات مگرمچھ کے بچے نکل کر قرب وجوار میں واقع آبادی میں پھیل گئے۔
اس واقعے سے آبادی میں شدید خوف وہراس پھیل گیا،علاقہ مکینوں نے متعلقہ تھانے کواطلاع دی،جس کے بعد پولیس کی نفری علاقے میں پہنچی اور پولیس نے سندھ وائلڈ لائف حکام سے رابطہ کیا،تاہم وائلڈ لائف کی ٹیم کی علاقےمیں پہنچنے سے قبل تک اداروں کی دوڑیں لگی رہیں۔
بعدازاں کافی تگ ودو کے بعد سندھ وائلڈ کی ٹیم نے قریب واقع کھیتوں اورویرانے میں مختلف جگہوں پر موجود مگرمچھوں کو انفرادی طورپر قابو کیا گیا،ابتدائی کوشش کے دوران راہ فرار اختیار کرنے والے سات میں سے پانچ مگرمچھوں کوقابو کیا گیا جبکہ 2مگرمچھ بارش کے پانی سے بننے والے جوہڑ میں اترگئے تھے،جنھیں چندگھنٹوں بعد وائلڈلائف حکام نے ریسکیو کیا۔
سندھ وائلڈ لائف کے کنزرویٹر جاوید مہر کا ایکسپریس نیوز سے بات چیت میں کہناتھا کہ مگرمچھوں کے فارم ہاوس سے فرار کا واقعہ بدھ اورجعمرات کی درمیانی شب پیش آیا تھا لیکن اس کا انکشاف قرب وجوار میں لوگوں کو دیر سے ہوا۔
ان کا کہناہے کہ اطلاع ملنے پر ٹیمیں فوری طورپراسٹیل ٹاون روانہ کردی گئی تھیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق مذکورہ فارم ہاوس کے مالک کے پاس مگرمچھ رکھنے کا باقاعدہ لائسینس موجود ہے،تاہم مذکورہ واقعے کے تناظر میں انھیں تنبیہ کردی گئی ہے کہ یا تو مگرمچھوں کو رضا کارانہ طورپرمحکمہ سندھ وائلڈ لائف کو عطیہ کردیے جائیں یا پھرآبادی سے دور کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے۔
جاوید مہر کے مطابق چھٹیوں کے بعد دستاویزات کی جانچ پڑتال کے دوران مذکورہ فارم ہاوس کے مالک پر جرمانہ بھی کیا جاسکتاہے۔ سندھ وائلڈ لائف کے ڈپٹی سینچری وارڈن عدنان حامد خان کے مطابق سندھ وائلڈ کی اولین کوشش یہ تھی کہ ان مگرمچھوں سے کسی فرد کو کوئی نقصان نہ پہنچ جائے یا پھر انھیں کوئی خوف کی وجہ مارنہ دے،لاپتہ دو مگرمچھوں کی تلاش کے لیے پہلے مشین کے ذریعے جوہڑ کو خالی کیا گیا،جس کے بعد اندرموجود مگرمچھوں کو مخصوص جال کے ذریعے ریسکیو کیا گیا۔ ان کا کہناہے کہ تعطیلات ختم ہونے کے بعد ان مگرمچھوں کو فارم ہاوس میں رکھے جانے کے حوالے سے قانونی معاملات کو دیکھا جائے گا ۔
اسٹیل ٹاون میں واقع فارم ہاوس کی دیوار گرنے سے اندرموجودسات مگرمچھ بھاگ نکلےتھے۔ اس کے بعد ریسکیو اداروں نے بھاگ دوڑ شروع کی اور پہلے پانچ مگرمچھوں کو قابو کرلیا ۔ اس کے بعد پانی کے ایک جوہڑ میں مزید دو مگرمچھوں کو بھی پکڑ لیا گیا۔
شہر کے مضافاتی علاقے اسٹیل ٹاون میں واٹر فلٹرپلانٹ کے قریب واقع فارم ہاوس کی دیوارگذشتہ دنوں شہر میں ہونے والی موسلادھاربارشوں کے دوران کمزور ہوکرجمعرات کی شب گرگئی تھی جس کی وجہ سے فارم ہاوس کے اندر موجود سات مگرمچھ کے بچے نکل کر قرب وجوار میں واقع آبادی میں پھیل گئے۔
اس واقعے سے آبادی میں شدید خوف وہراس پھیل گیا،علاقہ مکینوں نے متعلقہ تھانے کواطلاع دی،جس کے بعد پولیس کی نفری علاقے میں پہنچی اور پولیس نے سندھ وائلڈ لائف حکام سے رابطہ کیا،تاہم وائلڈ لائف کی ٹیم کی علاقےمیں پہنچنے سے قبل تک اداروں کی دوڑیں لگی رہیں۔
بعدازاں کافی تگ ودو کے بعد سندھ وائلڈ کی ٹیم نے قریب واقع کھیتوں اورویرانے میں مختلف جگہوں پر موجود مگرمچھوں کو انفرادی طورپر قابو کیا گیا،ابتدائی کوشش کے دوران راہ فرار اختیار کرنے والے سات میں سے پانچ مگرمچھوں کوقابو کیا گیا جبکہ 2مگرمچھ بارش کے پانی سے بننے والے جوہڑ میں اترگئے تھے،جنھیں چندگھنٹوں بعد وائلڈلائف حکام نے ریسکیو کیا۔
سندھ وائلڈ لائف کے کنزرویٹر جاوید مہر کا ایکسپریس نیوز سے بات چیت میں کہناتھا کہ مگرمچھوں کے فارم ہاوس سے فرار کا واقعہ بدھ اورجعمرات کی درمیانی شب پیش آیا تھا لیکن اس کا انکشاف قرب وجوار میں لوگوں کو دیر سے ہوا۔
ان کا کہناہے کہ اطلاع ملنے پر ٹیمیں فوری طورپراسٹیل ٹاون روانہ کردی گئی تھیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق مذکورہ فارم ہاوس کے مالک کے پاس مگرمچھ رکھنے کا باقاعدہ لائسینس موجود ہے،تاہم مذکورہ واقعے کے تناظر میں انھیں تنبیہ کردی گئی ہے کہ یا تو مگرمچھوں کو رضا کارانہ طورپرمحکمہ سندھ وائلڈ لائف کو عطیہ کردیے جائیں یا پھرآبادی سے دور کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے۔
جاوید مہر کے مطابق چھٹیوں کے بعد دستاویزات کی جانچ پڑتال کے دوران مذکورہ فارم ہاوس کے مالک پر جرمانہ بھی کیا جاسکتاہے۔ سندھ وائلڈ لائف کے ڈپٹی سینچری وارڈن عدنان حامد خان کے مطابق سندھ وائلڈ کی اولین کوشش یہ تھی کہ ان مگرمچھوں سے کسی فرد کو کوئی نقصان نہ پہنچ جائے یا پھر انھیں کوئی خوف کی وجہ مارنہ دے،لاپتہ دو مگرمچھوں کی تلاش کے لیے پہلے مشین کے ذریعے جوہڑ کو خالی کیا گیا،جس کے بعد اندرموجود مگرمچھوں کو مخصوص جال کے ذریعے ریسکیو کیا گیا۔ ان کا کہناہے کہ تعطیلات ختم ہونے کے بعد ان مگرمچھوں کو فارم ہاوس میں رکھے جانے کے حوالے سے قانونی معاملات کو دیکھا جائے گا ۔