بھارت نے سلامتی کونسل کا اجلاس رکوانے کی ہرممکن کوشش کی شاہ محمود قریشی

اب بھارت مقبوضہ وادی سے کرفیو ہٹائے، گرفتار لوگوں کو رہا کرے پھرصورتحال دیکھے، شاہ محمود قریشی

اب بھارت مقبوضہ وادی سےکرفیو ہٹائے،گرفتارلوگوں کورہاکرےپھرصورتحال دیکھے، شاہ محمود قریشی، فوٹو: فائل

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس سے ثابت ہوگیا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس سے ثابت ہوگیا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ عالمی تنازعہ ہے جس کا حل ضروری ہے، آج اس اجلاس سے بھارت کے کشمیر کے اندرونی مسئلے ہونے کی بھی نفی ہو گئی، اب دنیا جان چکی ہے کہ جس باہمی بات چیت کا ہندوستان راگ آلاپتا تھا اسے خود اس نے یکطرفہ بنایا۔


شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 13 اگست کو میرا خط اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کو ارسال ہوا جس پر ممبران نے غور کیا پھر وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ اس کو زیر بحث لایا جا سکتا ہے، بھارت تک خبر پہنچی تو انہوں نے تمام کوشش کی کہ اس کو رکوا سکیں مگر سلامتی کونسل کے ارکان ان کے جھانسے میں نہیں آئے، وہ مسئلہ جس کو بھارت نے دنیا کی نگاہ سے اوجھل رکھا آج وہ بے نقاب ہو گیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آج کا دن تاریخی دن ہے اس تاریخی کامیابی کے لیے ہم نے کل ایک اجلاس طلب کیا ہے۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا، دنیا کے لیے پیغام ہے کہ کشمیری عوام تنہا نہیں ہے، آج تسلیم کیا گیا کشمیر کا معاملہ بین الاقوامی تنازع ہے، اس کا پُرامن حل نکلنا چاہیے، پاکستان ان شاء اللہ کشمیریوں کے ساتھ سفارتی، اخلاقی، سیاسی حمایت جاری رکھےگا جب کہ کوئی کشمیری بھی بھارتی مؤقف کی تائید نہیں کررہا، اب بھارت مقبوضہ وادی سے کرفیو ہٹائے، گرفتار لوگوں کو رہا کرے پھر صورتحال دیکھے۔
Load Next Story